Live Updates

تحریک انصاف کے پارٹی آفس میں سانحہ چارسدہ کے شہداء کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی کا اہتما م

جمعہ 22 جنوری 2016 15:03

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 جنوری۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف نے ماڈل ٹاوٴن ایکسٹینشن پارٹی آفس میں سانحہ چارسدہ کے شہداء کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی کا اہتما م کیا ،شرکاء نے شہداء کے درجات کی بلندی اور اُن کے خاندانوں کیلئے صبر کی دعاء کی ۔ اس موقع پر شبیر سیال، ڈاکٹر یاسمین راشد ،ایم پی اے شہنیلا روتھ ثوبیہ کمال ،ڈاکٹر عاطف الدین، رخسانہ نوید ،ملک خادم کھوکھر، ملک یونس ،ڈاکٹر ذیشان ،رانا انجم ،یعقوب سعد بن اعظم ،رانا ساجد ،فرزانہ خان، شمسی ظفر،ہمیرا حنان، فرحت بیگ، روبینہ شاہین ،آشیمہ شجاع ،لقمان قاضی اشتیاق ملک مہر نعیم اللہ تاج اور عمر کسانہ سمیت بڑی تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی ۔

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اعجاز احمد چوہدری نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ چارسدہ کا سانحہ قومی سانحہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے پاکستانی قوم ایک مرتبہ پھر متحد ہو گئی ہے ،دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں ایک قوم بننا ہو گا جبکہ آخری دہشت گرد کو انجام تک پہنچانے تک آپریشن جاری رہنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چار سدہ میں ہونے والی بد ترین دہشت گردی ”را “نے کروائی ہے لیکن ہمارے حکمران بھارت کا نام لینے سے بھی ڈر رہے ہیں ،بھارت اور افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں ہمیں یہ بات عالمی برادری کے آگے باآور کروانی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان حالت جنگ میں ہے دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان کی قوم نے بہت نقصان اٹھایا ہے دہشت گرد ہمارے بچوں اور تعلیمی اداروں پر حملے کر رہے ہیں شہداء کا خون ضرور رنگ لائے گا اور پاکستان انشا ء اللہ امن کا گہوارا بنے گا ۔تحریک انصاف سانحہ چارسدہ کے شہداء کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کرتی ہے اور دکھ کی اس گھڑی میں متا ثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے پاکستانی قوم کو اس سانحہ نے ہلا کر رکھ دیا ہے ۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ پوری قوم کا ”مئوقف “ ایک ہے اور ایک سال پہلے ملک میں دو آراء جو پائی تھی اس کا تا ثر ختم ہو چکا ہے سوسائٹی کے اہم طبقات کو اپنا مئوقف درست کر کے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا باالخصوص علماء ، وکلاء، سکالر، اسا تذہ ، تاجر جو عوام کی رہنمائی کے لئے آگے بڑھ کر کردار ادا کرنا ہوگا معاشرے میں جو ایسے دہشت گرد عناصر ہے ان کی کسی قسم کی مد د اور اعانت نہیں کریں گے تو انہیں چھپنے کی جگہ کہیں بھی نہیں ملے گی 2014میں بنے والے ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہوا فاٹا کے لوگوں کے ساتھ سکول ،سڑکیں ، علاج و معالجہ اور روزگار فراہمی کا جو وعدہ تھا وہ حکومت نے پورا نہیں کیا اور آئی ڈی پیز کو اپنے گھروں میں دوبارہ بسانے کے لئے حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے تھی لیکن اس کیلئے حکومت نے رتی بھر بھی کام نہیں کیا عالمی برادری کو واضح کرنا ہوگا کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے جہاں دہشت گردی پنپ رہی ہے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس کے خاتمے کیلئے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات