مکانات کی الاٹمنٹ میں رشوت طلب کرنے والے اہلکاروں کیخلاف کارروائی جار ی ہے ،وفاقی وزیر ہاؤسنگ

جمعہ 22 جنوری 2016 16:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی نے سینٹ کو بتایا کہ سیکٹر جس سکس میں 90گھر مسمار کرکے ان کی جگہ 1200 فلیٹ بنانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے وزیراعظم سے اجازت ملنے پر کام شروع کردیا جائیگا ۔

(جاری ہے)

سٹیٹ آفیسر ایک بادشاہ کا روپ دھار چکا تھا مگر اب انہیں ٹھنڈا کردیا گیا ہے مکانات کی الاٹمنٹ میں رشوت طلب کرنے والے اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی جارہی ہے وزارت ہاؤسنگ بہت جلد مکانات خالی کرانے کیلئے اپنی ایک فورس بھرتی کریگی کیونکہ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جس مجسٹریٹ کی مدد سے اسٹیٹ آفس گھر خالی کرواتا ہے تو دوسرے دن وہی مجسٹریٹ وہاں قبضہ کرکے بیٹھ جاتا ہے ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کو متعدد سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان کا مزید کہنا تھا کہ دو سال قبل ایک اسٹیٹ آفیسر مکان خالی کرنے کی اطلاع کا پچاس ہزار جبکہ قبضہ دینے کا دو لاکھ پچاس ہزار روپے رشوت لیتا تھا مگر اب ایسا ماحول نہیں ہے کہ کرپٹ عملہ کو دور دراز علاقوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے گھر گھر سروے سکیم کی رپورٹ رواں ماہ کے آخر میں قائمہ کمیٹی کے سپرد کردی جائے گی سینیٹر اعظم خان کے سوال کے جواب پر وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ جس سرکاری آفیسر یا ملازم نے دو سرکاری گھر اپنے قبضہ میں لے رکھے ہیں ان کیخلاف نہ صرف تادیبی کارروائی کی جائے گی بلکہ ان کے دونوں مکان کینسل بھی کئے جائینگے انہوں نے سینٹ کو بتایا کہ اگر حکومت اجازت دے دے تو سیکٹر جی سکس ، جی سیون و دیگر سنگل مکانات والے سیکٹرز کو مسمار کرکے ان کی جگہ لگژری فلیٹ تیار کرکے لاکھوں افراد کو رہائش کی سہولت فراہم کی جاسکتی ہے وزارت ہاؤسنگ کسی سے رقم نہیں مانگ رہی مگر ہم نے پندرہ گھروں کو فروخت کرنے کی اجازت مانگی ہے باقی فلیٹ سرکاری ملازمین کو ہی الاٹ کئے جائینگے