سٹرابیری کے کاشتکار سردی کے موسم میں کورے سے بچانے کیلئے 4دن کے وقفہ سے فصل کی ہلکی آبپاشی کریں‘ محکمہ زراعت

سرگودھا، لاہور، قصور، شیخوپورہ، پسرور، سیالکوٹ، گجرات، جہلم، راولپنڈی اور اسلام آباد سٹرابیری کی کاشت کے اہم علاقے ہیں‘ ترجمان

جمعہ 22 جنوری 2016 17:57

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 جنوری۔2016ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے سٹرابیری کے کاشتکاروں کو بتایا ہے کہ موسم سرما کے اختتام پر جنوری کے آخر اور فروری شروع میں پڑنے والے کورے سے کاشتہ فصل کی کونپلوں کو نقصان کا احتمال بڑھ جاتا ہے۔ سٹرابیری ایک پر کشش، خوبصورت اور ذائقے دار پھل ہے جو اپنی غذائی اور طبعی خصوصیات کی وجہ سے بہت مشہور اور جاذب نظر ہے۔

اس کا پھل کھانے کے علاوہ جیم، جیلی، مربہ، چٹنی وغیرہ بنانے کے کام بھی آتا ہے اور یہ وٹامن سی کا بہت اچھا ذریعہ ہے۔ ایک سو گرام پھل میں 52ملی گرام وٹامن سی پایا جاتا ہے جو کہ عام پھلوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ سرگودھا، لاہور، قصور، شیخوپورہ، پسرور، سیالکوٹ، گجرات، جہلم، راولپنڈی اور اسلام آباد اس کی کاشت کے اہم علاقے ہیں۔

(جاری ہے)

سٹرابیری کے لئے سرد مرطوب آب و ہوا کی ضرورت ہے اور یہ سردی کے موسم کو کسی حد تک برداشت کر لیتا ہے۔

سردی کے موسم میں کورے سے بچانے کیلئے 4دن کے وقفہ سے فصل کی ہلکی آبپاشی کریں۔ میرا زمین میں ساق رواں زیادہ مقدار میں نکلتے ہیں اور ان کی جڑیں بھی مضبوط ہوتی ہیں۔ زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے پھول نکلنے اور پھل بننے کے مرحلہ پر ایک آبپاشی چھوڑ کر دوسری آبپاشی کرپ نائٹروجنی کھاد کا استعمال کریں۔ پودوں کو صحت مند رکھنے، نقصان رساں کیڑوں اور بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے محکمہ زراعت (توسیع وپیسٹ وارننگ)کے مقامی عملہ کے مشورہ سے کیمیائی زہروں کا استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :