داخلی امن اور قومی خود مختاری کے لئے شرح نمو میں کم از کم3 فیصد اضافہ ضروری ہے،پیاف

خود انحصاری پر مبنی پالیسیاں تشکیل دی جائیں: وائس چیئر مین پیاف خواجہ شاہ زیب

جمعہ 22 جنوری 2016 18:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 جنوری۔2016ء) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشنز فرنٹ (پیاف ) کے قائم مقام چئیرمین تنویر احمد صوفی اور وائس چیئر مین خواجہ شاہ زیب اکرم نے کہا ہے کہ داخلی امن اور قومی خود مختاری کے لئے شرح نمو میں کم از کم3 فیصد اضافہ ضروری ہے، مزدوروں کی آبادی میں تین فیصد اضافہ ہو رہا ہے جنھیں کھپانے کے لئے شرح نمو جو اس وقت4.5 فیصد ہے، کو کم ازکم7.5 فیصد پر لانا ہو گا ورنہ غربت ،بیروزگاری امن و امان، فوڈ سیکورٹی اور برین ڈرین کے سنگین مسائل جنم لیں گے۔

گزشستہ روز ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے تنویر احمد صوفی نے کہا کہ شرح نمو بڑھانے سے تعلیم صحت توانائی اور انفرا سٹرکچر جیسے اہم امور پر توجہ دی جا سکے گی جس کے لئے انقلابی اقدامات کرنا ہوں گے وائس چیئر مین خواجہ شاہ زیب اکرم نے کہا کہ شرح نمو بڑھانے کے لئے ضروری ہے کہ حکومت خود انحصاری پر مبنی پالیسیاں تشکیل دیتی ہوئے آئی ایم ایف کے شکنجے سے باہر نکلنے کیلئے عملی اقدامات کرے۔

(جاری ہے)

کئی دہائیوں سے اربوں ڈالر کے قرضے لینے کے باوجود معاشی حالت سنبھلنے کی بجائے خراب ہوتی گئی ۔آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کی بدولت بجلی گیس پٹرول اور بعض دوسری اشیاء کے نرخ اس قدر بڑھا دیے گئے ہیں کہ پیداواری لاگت میں اضافے کا باعث ہیں۔ وائس چیئر مین خواجہ شاہ زیب اکرم نے کہا کہ گزشستہ چند سالوں سے حکومت مختلف پراجیکٹس پر کام کر رہی ہے مگر اس کے نتائج سامنے نہیں آ رہے عالمی اداروں کے مطابق اگلے پانچ سال تک ملکی معیشت مین بہتری کا امکان ہے بشرطیکہ پاکستان کے ایران اور چین کے ساتھ انرجی و اقتصادی پراجیکٹس مقررہ مدت میں مکمل ہو کرکام شروع کر دیں