2015میں سرکاری حج سکیم کے تحت عازمین کیلئے عمارات اوردفاترکا16کروڑ88لاکھ سے زائد ریال کرایہ ادا کیا گیا، اس وقت بجلی کی پیداوار 9950میگاواٹ اور طلب 13000میگاواٹ ہے، حکومت وفاق میں خالی اسامیوں کی بھرتی کے حوالے سے مختص کوٹہ پر 100فیصد عمل کر رہی ہے، بلوچستان وفاق میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ 3.5سے بڑھا کر6فیصد کیا گیا ہے

سینیٹ میں وفاقی وزراء زاہد حامد،اکرم درانی ، وزراء مملکت عابد شیر علی اور شیخ آفتاب کے سینیٹرز کے سوالوں کے جوابات

جمعہ 22 جنوری 2016 18:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 جنوری۔2016ء) سینیٹ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ 2015 میں سرکار ی حج سکیم کے تحت 73406حجاج کیلئے رہائش اور دیگر سرگرمیوں کیلئے کرائے پر لی گئی، عمارت اور دفاتر کیلئے کل 16کروڑ88لاکھ،81ہزارسعودی ریال کرایہ ادا کیا گیا، ملک میں اس وقت مختلف ذرائع سے بجلی کی پیداوار 9950میگاواٹ جبکہ طلب 13000میگاواٹ ہے، حکومت وفاق میں خالی آسامیوں کی بھرتی کے حوالے سے مختص کوٹہ پر 100فیصد عمل کر رہی ہے، بلوچستان وفاق میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ 3.5سے بڑھا کر6فیصد کیا گیا ہے۔

جمعہ کو وفاقی وزیرموسمیاتی تبدیلی زاہد حامد، وزیرہاؤسنگ اکرم درانی ، وزیر مملکت برائے بجلی و پانی عابد شیر علی اور وزیرمملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب کے ایوان بالا میں اراکین سینیٹ کے سوالات کا جواب د ے رہے تھے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کی صدارت میں ہوا۔ تلاوت کلام پاک کے بعد ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے وقفہ سوالات کا آغاز کرایا۔

سینیٹر تاج محمد آفریدی کے سوال کاجواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے سینیٹ کو بتایاکہ پی آئی اے میں تعیناتی سے قبل امیدواروں کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹس کی تصدیق نہیں کرائی گئی۔البتہ 2009سے پی آئی اے تقرری کے وقت فاٹا کے متعلقہ مجاز اداروں سے ڈومیسائل سرٹیفکیٹس کی تصدیق کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں، موجودہ وقت میں فاٹا کے 93افراد پی آئی اے میں کام کر رہے ہیں، ملازمین کے ڈومیسائل تصدیق کیلئے متعلقہ اداروں میں بھیج دیئے گئے ہیں۔

سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی ویزر برائے مذہبی امور سردار یوسف کی جگہ جواب دیتے ہوئے شیخ آفتاب نے کہا کہ 2015حکومتی سکیم کے تحت 73406حجاج کیلئے مکہ میں کل 139 عمارات اور فلاحی کاموں ، سرگرمیوں یعنی سیکٹر دفاتر ، ڈسپنسریوں کیلئے 1190رہائش اور جگہ ہائر کئے گئے تھے ، مکہ میں 139عمارات کے کرائے کیلئے مالکان کو 131702050سعودی ریال جبکہ مدینہ میں رہائشی گروپوں کو رہائشوں کے کرائے کے لئے 37179100سعودی ریال ادا کئے گئے۔

سینیٹر طاہر حسین مشہدی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت برائے بجلی و پانی عابد شیر علی نے کہا کہ اس وقت مختلف ذرائع سے بجلی کی پیداوار 9950میگاواٹ جبکہ طلب 13000میگاواٹ ہے، ضرورت کے مطابق بجلی پیدا کر کے ڈسکوز کو دی جاتی ہے، اس وقت انڈسٹری کیلئے لوڈشیڈنگ زیروہے۔ سینیٹر آغا شہباز درانی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انچارج وزیر زاہد حامد نے سینیٹ کو بتایا کہ اس وقت وزارت قانون میں کام کرنے والے ملازمین کی تعداد 2552ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق میں ملازمتوں کا کوٹہ 3.5 فیصد سے بڑھاکر 6فیصد کیا گیا ہے، حکومت کوٹہ کی خلاف ورزی نہیں کرتی، بلوچستان کے کوٹہ پر خالی آسامیوں پر امیدواروں کی درخواستیں کم وصول ہوئی ہیں، بلوچستان کی خالی رہ جانے والی آسامیوں کو آئندہ بھرتی میں شامل کیا جائے گا، حکومت 100فیصد کٹہ پر عملدرآمدکر رہی ہے، اراکین سینیٹ کی تجویز پر معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کو ریفر کیا گیا۔

سینیٹر احمد حسن کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم درانی نے کہا کہ سرکاری مکانات سے غیر قانونی قبضہ چھڑانے کیلئے سٹیٹ آفیسر کو مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے جائیں، وزارت داخلہ کو درخواست کی تھی لیکن اختیارات نہیں دیئے گئے، اسلام آباد کے سیکٹر جی سکس میں 90گھروں کو گرا کر 1200فلیٹ بنانے کی اجازت مانگی ہے۔