وزیر اعظم کی عالمی اقتصادی فوم کے چیئر مین ٗ سٹینڈرڈ چارٹرڈ کے گروپ کے چیف ایگزیکٹو ہالینڈ کی ملکہ میکسیما سے ملاقات

حکومت ملک کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے قرضوں کی فراہمی کے ذریعے انسانی سرمائے کو ترقی اور نمو کیلئے محرک کے طور پر بروئے کار لانے کے وژن پر عمل پیرا ہے ٗوزیر اعظم نواز شریف

جمعہ 22 جنوری 2016 20:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 جنوری۔2016ء) وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ حکومت ملک کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے قرضوں کی فراہمی کے ذریعے انسانی سرمائے کو ترقی اور نمو کیلئے محرک کے طور پر بروئے کار لانے کے وژن پر عمل پیرا ہے جبکہ عالمی اقتصادی فورم کے چیئرمین پروفیسر کلازشواب نے پاکستان کی معاشی ترقی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2013ء کے بعد سے پاکستان میں بڑی مثبت تبدیلی آئی ہے۔

وزیراعظم نے جمعہ کو یہاں ورلڈ اکنامک فورم کانگریس سنٹر میں عالمی اقتصادی فوم کے چیئر مین پروفیسر کلاز شواب ٗ سٹینڈرڈ چارٹرڈ کے گروپ چیف ایگزیکٹو بل ونٹرز اور ہالینڈ کی ملکہ میکسیما سے الگ الگ ملاقاتیں کیں ۔وزیر اعظم سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر کلاز شواب نے کہا کہ میرا کام ہے کہ یہ دیکھا جائے کہ دنیا میں کیسا کام ہو رہا ہے اور میں ضرور کہتا ہوں کہ وزیراعظم نوازشریف آپ کے ملک نے بڑا شاندار کام کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2013ء میں کوئی امید نہ تھی تاہم اب تاجر برادری اور دنیا سے یہ پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں بڑی تبدیلی آئی ہے۔ وزیراعظم نے سالانہ فورم کے انعقاد اور دنیا کو مربوط بنانے کیلئے اس کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے پاکستانی معیشت کے مثبت اعشاریوں کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ معروف عالمی مالیاتی ادارے معاشی صورتحال کی تعریف کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے جی ڈی پی میں 2015ء میں 4.24 فیصد اضافہ ہوا جو 7 سالوں میں سب سے زیادہ ہے، اسی سال افراط زر 4.6 فیصد تھی اور موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں یہ تاریخ کی کم ترین سطح 2 فیصد پر ہے۔ انہوں نے موجودہ حکومت کے برسر اقتدار آنے کے پہلے دو سالوں میں فی کس آمدن میں 12.91 فیصد اضافے کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے بجٹ خسارے کو مالی سال 2013ء کے 8.8 فیصد سے کم کر کے مالی سال 2015ء میں 5.3 فیصد پر لایا گیا تھا اور مالی سال 2016ء میں یہ مزید کم ہو کر 4.3 فیصد تک ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے دو مالی سالوں کے دوران ٹیکس محصولات میں 33 فیصد سے زائد اضافہ ہوا جو ٹیکسوں کی بنیاد کو وسیع کرنے اور خصوصی مراعات کے خاتمے کے باعث ممکن ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں کمی اور دہشت گرد تنظیموں کیخلاف کامیابیوں سے پاکستان تیزی سے تجارت اور سرمایہ کاری کیلئے پسندیدہ منزل بن رہا ہے۔ انہوں نے ملک میں توانائی، ٹیلی کام، انفراسٹرکچر، اقتصادی ترقی، زرعی صنعت اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کا ذکر کیا۔

پروفیسر کلاز شواب عالمی اقتصادی فورم کے بانی اور ایگزیکٹو چیئرمین ہیں۔ انہوں نے 1971ء میں فورم کی بنیاد رکھی اور اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ جدید انٹرپرائزز کی انتظامیہ کو نہ صرف سٹیک ہولڈرز کی خدمت کرنی چاہئے بلکہ تمام سٹیک ہولڈرز کو پائیدار ترقی اور خوشحالی حاصل کرنی چاہئے۔ یہ فورم دنیا کے مختلف علاقوں میں مصالحتی کوششوں کا بھی ذریعہ ہے جو بین الاقوامی سطح پر تعاون اور عالمی کوششوں کو فروغ دے رہا ہے۔

وزیراعظم سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے سٹینڈرڈ چارٹرڈ کے گروپ چیف ایگزیکٹو بل ونٹرز نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری سے بینکاری کے شعبے کو رغبت ملے گی کیونکہ منصوبے کے دوسرے مرحلے کے آغاز سے کئی صنعتی اور اقتصادی زونز بھی قائم ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا بینک اس ضمن میں پہلے ہی کام کا آغاز کر چکا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ موجودہ حکومت نجی شعبے اور قومی معیشت کے فروغ میں اس کے کردار پر پختہ یقین رکھتی ہے، ہم آزاد اقتصادی نظام کے ذریعے نجی شعبے کو سہولت دے رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر ہیں اور سرمایہ کاروں کے اعتماد اور مضبوط معیشت کی بناء پر یہ تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ بل ونٹرز نے کہا کہ ان کا بینک پاکستان میں معیشت کے بارے میں نہایت مثبت سوچ رکھتا ہے جہاں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹینڈرڈ چارٹر بینک غیر ملکی سرمائے کیلئے پاکستان میں ایک سب سے بڑا ذریعہ ہے ۔

پاکستان کی معیشت میں بہتر رجحانات کے پیش نظر وہ پاکستان میں اپنے کاروبار کو دگنا کرنے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کی تیز تر نمو غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے ایک بہت بڑی کشش ہے۔ ان کا بینک بجلی، بنیادی ڈھانچے، پی آئی اے اور دیگر معاشی شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ بل ونٹرز نے کہا کہ پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں اور بینکنگ شعبے کیلئے سرگرم کاروباری مواقع پیش کر رہا ہے۔

وزیراعظم محمد نوازشریف نے ہالینڈ کی ملکہ میکسیما سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حکومت نوجوانوں بالخصوص خواتین کو تعلیم، اقتصادی وسائل اور روزگار کے مواقع تک وسیع تر رسائی فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ قومی اقتصادی ترقی میں مساوی شراکت دار بن سکیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا تقریباً 60 فیصد 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ان کی صلاحیت سے بھرپور استفادہ کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے انٹرن شپ پروگرام کا آغاز کیا اس کے علاوہ نوجوانوں کو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار شروع کرنے میں مدد دینے اور روزگار کی فراہمی کیلئے قرضہ پروگرام شروع کئے۔ ملکہ میکسیما نے کہا کہ وہ اپنے پاکستان کے دورے کی منتظر ہیں جو کسی جنوبی ایشیائی ملک کا ان کا پہلا دورہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ یہ ایک شاندار ملک ہے اور میں پاکستان میں خواتین سے متعلق ایشوز میں مصروف عمل ہونا چاہتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ وہ چھوٹے اور درمیانے حجم کے کاروبار اور خواتین کو بااختیار بنانے میں نجی اور سرکاری شعبے پر توجہ مرکوز کرنا چاہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ پاکستان میں نوجوانوں کو چھوٹے اور درمیانے حجم کے کاروبار کے لئے کاروباری ڈھانچے کی ضرورت ہے۔ ہالینڈ کی ملکہ نے کہا کہ وہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ کام کرنے کی خواہاں ہیں جو پاکستان کیلئے مثبت جذبات رکھتے ہیں۔

ہالینڈ کی ملکہ نے پاکستان میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے وزیراعظم کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ تمام سطحوں پر ان ایشوز پر تفصیلی بات چیت کرنے کی خواہاں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار ان کی توجہ کا بنیادی محور ہیں اور اس شعبے میں ان کی حکومت نے صنفی برابری کو یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز پر وسیع تر توجہ پاکستان کیلئے ان کے وژن کا حصہ ہے اور وہ اس ضمن میں ہالینڈ کے کامیاب ماڈل سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سماجی تحفظ کے شعبے کے حجم میں 300 فیصد کا اضافہ کیا گیا جبکہ سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کیلئے وظائف کو 50 فیصد تک بڑھایا گیا ہے اس کے علاوہ مستفید ہونے والوں کی تعداد میں بھی 50 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

متعلقہ عنوان :