این ڈی ایم اے کے زیر اہتمام ایک روزہ پوسٹ فلڈ نیشنل ریویو کانفرنس

ڈیزاسٹر میجمنٹ سسٹم کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ، تمام متعلقہ اداروں کے مابین موٗثر رابطے کا طریقہ کار ہونا چاہیے ،چیئرمین این ڈی ایم اے

جمعہ 22 جنوری 2016 21:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 جنوری۔2016ء) نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) نے پاکستان میں 2015 کے سیلاب کے دوران امداد اور بحالی کی تمام کوششوں کا جائزہ لینے کے لیے چئیرمین میجر جنرل اصغر نواز کی زیر صدارت ایک روزہ پوسٹ فلڈ نیشنل ریویو کانفرنس کا اہتمام کیا گیا ۔چئیرمین این ڈی ایم اے نے تمام شرکاء کو کانفرنس میں خوش آمدید کہا اور 2015 میں آنے والے سیلاب سے نمٹنے کے لیے کی گئی متعدد محکموں کی مشترکہ کاوشوں اور ان کو کردار کو سراہا ۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ سسٹم کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے اور تمام متعلقہ اداروں کے مابین موٗثر رابطے کا طریقہ کار ہونا چاہیے تاکہ افات سے مقابلہ کی تیاری بہتر انداز میں کی جا سکے ۔

(جاری ہے)

چئیرمین این ڈی ایم اے نے کہا ایسی کا نفرنسزکا مقصد یہ ہوتا ہے کہ ماضی میں کی گئی آفات کے دوران کی جانے والی کوششوں کا جائزہ لیا جائے ، ماضی کے واقعات سے سبق سیکھا جائے اور اپنے قیمتی تجربات سے دوسروں کو آگاہ کیا جائے ۔

کانفرنس میں ان اہم معاملات پر مشاورت کی گئی ۔ ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن کے لیے ممکنہ حکمت عملی اور طریقہ کار کا وضع کرنا، بروقت انتباہ کے نظام (ارلی وارننگ سسٹم) اور موسمی پیشن گوئی کے نظام کو بہتر بنانا، سیلاب سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنا، سیلاب سے بچاؤ کے ڈھانچوں کی مرمت اور دیکھ بھال ، سیلاب کے دوران مشکلات میں اضافہ کرنے والی غیر قانونی تجاوزات کو ختم کرنا ، کمزور اضلاع کو مستحکم بنانے اور سیلاب سے بچاؤ کے لیے تعمیر بندوں اور پلوں کی مرمت اور دیکھ بھال کرنا۔

کانفرنس میں کانٹیجنسی پلان برائے مون سون 2016 پر بھی مفصل بحث کی گئی ۔ صوبائی اور علاقائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیز اور دوسرے ہم اداروں نے بھی اپنے طرف سے کئے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔چئیرمین این ڈی ایم اے نے اختتام پر اپنی رائے کا اظہار کیا اور تمام شرکاء کاکانفرنس میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیااور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 2016 میں ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے مشاورت سے طریقہ کار وضع کیا جائے۔

انہوں نے مزید اس بات پر زور دیا کہ متعلقہ اداروں میں رابطہ کے طریقہ کار کو مزید مستحکم بنایا جائے اور تیاری کے مرحلے کو بہتر سطح پر لایا جائے اور سیلاب سے نمٹنے کے لیے قومی اور صوبائی سطح پرمربوط منصوبہ بندی عمل میں لائی جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمزور اضلاع کو مستحکم بنانے اور ریسورس میپنگ کو درست رکھنے کے ضرورت ہے تا کہ بروقت این ڈی ایم اے کے امدادی سامان کو دور دراز علاقوں تک پہنچانا ممکن بنایا جا سکے ۔

انہوں نے مزید خواہش ظاہر کی کہ سیلاب کے نقصان کوکم کرنے کے لیے اور ہنگامی صورت حال میں انتظامی معاملات کو درست رکھنے کے لیے تمام متعلقہ ادارے ہم آہنگی سے جوابی کاروائی کے لیے تیار رہیں اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں کو مثبت حکمت عملی اپنانی چاہیے تا کہ آنے والے مون سون کے موسم کی بہتر تیار ی کی جا سکے ۔کانفرنس میں شرکت کے لیے تمام صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیز ، صوبائی محکمہ آبپاشی، واپڈا ، محکمہ مومسمیات ، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی اور پاکستان آرمی کی انجینئر ڈائریکٹوریٹ کے اہم نمائندے شامل تھے ۔