اگر پاکستان اور ہندوستان جوہری ہتھیاروں میں اضافہ کرتے رہے تو اسٹریٹیجک استحکام کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں

کانگریشنل ریسرچ سروس کی امریکی قانون سازوں کو ارسال کی جانے والی رپورٹ میں دعوی

ہفتہ 23 جنوری 2016 11:30

اگر پاکستان اور ہندوستان جوہری ہتھیاروں میں اضافہ کرتے رہے تو اسٹریٹیجک ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 جنوری۔2016ء ) امریکی ادارے کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان اور ہندوستان اسی طرح اپنے جوہری ہتھیاروں میں اضافہ کرتے رہے تو دونوں ممالک کے اسٹریٹیجک استحکام کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔کانگریشنل ریسرچ سروس (سی آر ایس) کی جانب سے امریکی قانون سازوں کو ارسال کی جانے والی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے جوہری ہتھیار، ہندوستان کو اپنے خلاف کسی بھی فوجی کارروائی سے روکنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں، تاہم پاکستان ان کی تعداد میں مزید اضافہ کر رہا ہے۔

رپورٹ میں ہندوستان کے جوہری ہتھیاروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا بھی ذکر کیا گیا ہے، تاہم چونکہ یہ رپورٹ پاکستان کے حوالے سے تیار کی گئی ہے اس لیے اس میں پاکستان کے جوہری پروگرام پر زیادہ توجہ دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مصنفین نے اس بات کو تسلیم کیا کہ جوہری ہتھیاروں کی دوڑ خطے میں جوہری تنازع کا باعث بن سکتی ہے، جبکہ یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ پاکستان کے پاس تقریباً 110 سے 130 جوہری ہتھیار موجود ہیں۔

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی بڑھتی ہوئی تعداد، نئے جوہری ہتھیار بنانا اور ’پوری طاقت سے جواب‘ کے نظریے نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جوہری تنازع کے خطرے کو بڑھادیا ہے۔مزید کہا گیا ہے کہ 2004 کے بعد سے پاکستان نے اپنے جوہری ہتھیاروں کی سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات اٹھائے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :