گزشتہ سال ، 42 لاکھ 53ہزار سے زائد افراد نے لاہور چڑیا گھر کی سیر کی ، سالانہ آمدنی 9 کروڑ 90 لاکھ اور اخراجات 9 کروڑ 43 لاکھ روپے رہے، 337 جانوروں و پرندوں کی پیدائش ہوئی ،بچوں کی تفریح اورجانوروں کی سپانسر شپ کیلئے خصوصی اقدامات ،طلباء کو انٹرن شپ کی سہولت کی فراہمی، مختلف تقریبات کا اہتمام بھی کیا گیا، ترجمان

ہفتہ 23 جنوری 2016 18:48

لاہور۔23 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔23 جنوری۔2016ء) لاہور چڑیا گھر نے سال 2015ء اپنی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی۔ترجمان کے مطابق گزشتہ سال 42 لاکھ 53ہزار سے زائد افراد نے چڑیا گھر کی سیر کی ۔ چڑیا گھر کی سالانہ آمدنی 9 کروڑ 90 لاکھ 2 ہزار 296 روپے جبکہ اخراجات 9 کروڑ 43 لاکھ 17 ہزار 862 روپے رہے۔ ترجمان نے بتایا کہ سال 2015ء میں 32 جانوروں اور 305 پرندوں کی پیدائش ہوئی جبکہ 37 جانوروں اور 126 پرندوں کی اموات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ 337 پیدا ہونیوالے جانوروں میں لائن کب‘ آلیو بیون‘ زبیرا فول‘ اینگو لیٹس‘ ہاک ڈیر‘ سپاٹڈ ڈیر‘ فیلو ڈیر‘ سافلون‘ پی فول‘ فیزرینٹس اور ڈکس شامل ہیں جبکہ کٹہری وولف‘ سپاٹڈ جیکال‘ سپاٹڈ پاؤنڈ‘ ٹرٹل ایس‘ تالام‘ کیویٹ کیٹ جانوروں کی آبادکاری کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے بتایا کہ سال 2015ء میں جانوروں کا اضافہ اور تبادلہ بھی کیا گیا اور ٹائیگر کا جوڑا بنانے کیلئے بہاولپور چڑیا گھر سے براؤن بنگال ٹائیگرز کو لایا گیا۔

اسی طرح لاما مادہ کا جوڑا بنانے کیلئے بہاولپور چڑیا گھر سے لاما نر کو لایا گیا ۔ چیتوں کا جوڑا مکمل کرنے کیلئے 2 مادہ چیتوں، براؤن ریچھ کا جوڑا اور 3سپاٹڈ ہرن کا اضافہ کیا گیا۔اسی طرح بچوں کی تفریح کیلئے پونی رائیڈنگ اور مکینیکل سیٹ بھی لگایا گیاہے جبکہ جانوروں کی سپانسر شپ کیلئے خصوصی اقدامات کئے گئے۔اسی طرح پنجاب یونیورسٹی نے لائن اورلیپرڈ کب جبکہ لرننگ الائنس سکول اور معروف اداکارہ بابرہ شریف نے لائن کب کواڈاپ کر رکھا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ 2015ء میں آگاہی پروگرام کے حوالے سے مختلف سکولوں‘ کالجوں اور یونیورسٹیوں کے ایک لاکھ 14 ہزار 580 طلباء نے لاہور چڑیا گھر کا دورہ کیا،، طلبہ کو تحقیقی منصوبے مکمل کرنے اورانٹرن شپ کی سہولت بھی فراہم کی گئی۔ اسی طرح لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے تعاون سے چڑیا گھر کی صفائی ستھرائی بھی کی گئی۔ مختلف سکولوں اور کالجوں نے جانوروں کے دنوں کے حوالے سے تقریبات بھی منعقد کیں۔

چڑیا گھر میں 23 مارچ کو یوم پاکستان ،13 اپریل کو جنگلی حیات کے نمونوں کی نمائش ،22 اپریل کو ایل ڈبلیو ایم سی کے تعاون سے ارتھ ڈے ، 23 مئی کو ورلڈ ٹرٹل ڈے ، 5 جون کو ماحولیات کا عالمی دن‘ 12 اگست کو ہاتھیوں کا عالمی دن‘ 14 اگست کو یوم آزادی‘ 16 نومبر کو ورلڈ فالکن ڈے‘ اور 14 دسمبر کوبندروں کا عالمی دن منایا گیا۔ اسی طرح پولیو سے آگاہی مہم‘ پلاسٹک بیگز کے خلاف مہم‘ اینٹی ڈینگی مہم کا بھی اہتمام کیا گیا۔

ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ سال چڑیا گھر میں سٹاف کو فرسٹ ایڈ مینجمنٹ کی تربیت کے علاوہ سانپ کو پکڑنے کے حوالے سے ورکشاپ کا بھی اہتمام کیا گیا۔ترجمان نے بتایا کہ مستقبل میں چڑیا گھر کے جانوروں میں اضافہ اور ان کے جوڑے بنانے کے حوالے سے نمائش‘ سونیئر شاپ کی ترقی‘ چڑیا گھر ہسپتال اور سٹاف کیلئے کالونی کا قیام منصوبہ جات میں شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :