محکمہ اوقاف اور اسلام آباد انتظامیہ کی عدم دلچسپی، بری امام کمپلیکس کی توسیعی کا منصوبہ آٹھ سال گزرنے کے با وجود مکمل نہ ہو سکا

تکمیل میں تاخیر کی وجہ سے منصوبے کی مجموعی لاگت میں بھی کئی گنا اضافہ،فیز ون کے لیے 33کروڑ جاری ہو چکے جبکہ مختص کر دہ رقم 26کروڑ تھی

اتوار 24 جنوری 2016 16:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 جنوری۔2016ء ) محکمہ اوقاف اور اسلام آباد انتظامیہ کی عدم دلچسپی کے باعث بری امام کمپلیکس کی توسیعی کا منصوبہ آٹھ سال کے طویل عرصہ گزرنے کے باوجود منصوبے کے فیز ون کے بیشتر حصوں پر کام تاحال شروع ہی نہ ہو سکا ، تکمیل میں تاخیر کی وجہ سے منصوبے کی مجموعی لاگت میں بھی کئی گنا اضافہ ہو گیا ،فیز ون کے لیے 33کروڑ جاری ہو چکے جبکہ مختص کر دہ رقم 26کروڑ تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بری امام کمپلیکس توسیعی منصوبے پر کام کا آغاز اپریل 2008میں شروع ہوا تھا جسے 2010کے اخر تک مکمل ہونا تھا تاہم 8سال گزرنے کے باوجود کا فیز ون بھی مکمل نہیں ہو سکا ،بری امام کمپلیکس توسیعی منصوبے کا پی سی ون 64کروڑ کا تھا جس میں 26کروڑ کی لاگت سے فیز ون مکمل ہونا تھا تاہم ابھی تک فیز ون کے تحت مکمل ہونے اہم حصوں پر کا م کا آغاز ہی نہیں ہو سکا ،جس کی وجہ سے منصوبے کی مجموعی لاگت میں کئی گناہ اضافہ ہو گیا ہے ،رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے دور میں منصوبے پر کام کرنے والی کمپنیوں کو ڈیڈ لائن دی جاتی رہی لیکن فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث ٹھیکدار کام کرنے سے کاصر رہے ،اس کے علاوہ 2013 میں مسلم لیگ ن کی حکومت آنے کے بعد منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کے لیے کئی بار آعلیٰ سطح کے اجلاس منعقد کیے گئے اس وقت کے چیف کمشنر نے منصوبے پرکام کرنے والے ٹھیکدار سے کام مقررہ مدت میں مکمل کرنے کے لیے بیان حلفی بھی لیا ،تاہم منصوبے کا تاحال تعطل کا شکار ہے ،واضح رہے کہ اس منصوبے کے لیے محمکہ اوقاف کی جانب سے 33کروڑ جاری کیے جاچکے ہیں جبکہ فیزون پر کی تکمیل تک کے لیے مجموعی لاگت 26کروڑ مقرر کی گئی تھی ۔

(جاری ہے)

منصوبے کی تاخیر کی وجہ سے لاگت میں مزید اضافے کا امکان ہے ۔

متعلقہ عنوان :