لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب ریونیو اتھارٹی کی تشکیل اور چےئر مین کی تقرری کو کالعدم قرار دے دیا

پیر 25 جنوری 2016 16:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے پنجاب ریونیو اتھارٹی کی تشکیل اور چےئر مین کی تقرری کو کالعدم قرار دے دیا‘عدالت نے پنجاب ریونیو اتھارٹی کی جانب سے بھجوائے گئے ٹیکس نوٹسز پر فوری طور پر عمل درآمد بھی روکنے کا حکم دے دیا۔ سوموار کے روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی‘دو سو پچاس سے زائد درخواست گزاروں کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز کی سال دو ہزار بارہ سے تعیناتی نہیں کی گئی‘بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی کے بغیر ہی چےئر مین اتھارٹی ون مین شو کے ذریعے ان کمنگ کالز پر سروسز ٹیکس کی وصولی سمیت غیر قانونی طور پر متعدد نوعیت کے ٹیکس وصول کرنے کے احکامات دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب اب تک اربوں روپے کے غیر قانونی ٹیکس وصول کر چکی ہے‘پنجاب ریونیو اتھارٹی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اتھارٹی کی جانب سے کئے گئے تمام فیصلوں کو آرڈیننس کے ذریعے قانونی تحفظ دے دیا گیا ہے‘جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سنے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب ریونیو اتھارٹی کی تشکیل اور چےئر مین کی تقرری کو کالعدم قرار دے دیاعدالت نے ان کمنگ کالز پر سروسز ٹیکس کی وصولی سمیت سال دو ہزار بارہ سے آج تک وصول کئے جانے والے ٹیکسز کی وصولی کو بھی کالعدم قرار دے دیا۔عدالت نے پنجاب ریونیو اتھارٹی کی جانب سے بھجوائے گئے ٹیکس نوٹسز پر فوری طور پر عمل درآمد بھی روکنے کا حکم دے دیا۔