بجلی وگیس کی غیر اعلانیہ گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے،کالاباغ ڈیم بنانے کیلئے حکومت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے پیداکرے،توانائی منصوبوں پرکام کی سست روی سے عوام میں مایوسی پھیل رہی ہے

امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد کی منصورہ میں وفود سے گفتگو

پیر 25 جنوری 2016 20:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جنوری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ شدید سردی میں گیس مکمل طور پر غائب اور بجلی کی آنکھ مچولی میں اضافے سے عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔لوگ سراپااحتجاج ہیں لیکن اس کے باوجود حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے۔گیس اور بجلی کی غیراعلانیہ 16سے18گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ تشویش ناک ہے ۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت غیر ضروری اور نمائشی ترقیاتی اقدامات پر اربوں روپے خرچ کرنے کی بجائے عوامی مسائل کے حل کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روزمنصورہ میں مختلف عوام وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ توانائی بحران کے خاتمے کے لئے پانی اور کوئلے سے بھرپور انداز میں استفادہ کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

اﷲ تعالیٰ نے پاکستان کو قدرتی وسائل سے مالامال بنایا ہے۔ہواؤں،دریاؤں اورسولربجلی بناکرہم نہ صرف اپنی تمام ضروریات کوپوراکرسکتے بلکہ بیرون ملک فروخت کرکے کثیر زرمبادلہ بھی کما سکتے ہیں۔بدقسمتی یہ ہے کہ ان وسائل سے خودفائدہ اٹھانے کی بجائے غیر ملکی کمپنیوں کوٹھیکے دے کر کمیشن کمانے کی ایک دوڑ لگی ہے۔ہر حکومت میں نجکاری کے لئے راہیں ہموار کی گئیں جس کے خمیازہ کے طور پر آج ملک میں لاکھوں مزدور بے روزگار ہیں جبکہ ان کی تعداد میں آئے روز اضافہ ہوتا چلاجارہا ہے۔

میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ اگر ملک میں کالاباغ ڈیم اور دیگر ڈیموں کی تعمیر شروع کردی جائے تو نہ صرف عوام کوسستی بجلی میسر آئے گی بلکہ روزگار بھی ملے گا،لاکھوں ایکڑ پرمحیط،کھیتوں کوسراب کیاجاسکے گا۔علاوہ ازیں ہر سال لاکھوں مکعب فٹ پانی جوسمندر میں گرجاتا ہے اس کو بھی محفوظ بنایا جاسکے گا۔اس کے لئے حکومت پاکستان کوتمام صوبوں اور دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کوجلدایک پلیٹ فارم پرمتحد کرکے اتفاق رائے پیداکرنا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ وزارت پانی وبجلی کے مختصرالمیعاد توانائی منصوبوں پر15.5ارب ڈالر کی لاگت سے10400میگاواٹ بجلی 2017میں پیداہونے کی عوام کونوید سنائی جارہی ہے جبکہ طویل المیعاد منصوبے2021تک6120میگاواٹ بجلی پیداکرکے قومی گریڈ اسٹیشن کودے سکیں گے جوکہ خوش آئند امر ہے مگر کام پرسست روی سے عوام مایوس ہورہے ہیں ان کو جلد مکمل کیا جائے۔