پاکستان سٹیل ملز کے معاملے پر وفاقی وزیر اور ملز کی انتظامیہ نے ایک دوسرے پر الزامات لگا دیئے

منگل 26 جنوری 2016 14:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 جنوری۔2016ء) پاکستان سٹیل ملز( پی ایس ایم) کے معاملے پر وفاقی وزیر اور ملز کی انتظامیہ نے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی ہے اور شکایت وزیر اعظم تک پہنچا دی ہے ایسے میں پی ایس ایم کے واجب الادا رقوم اور قرضوں کا حجم 365 ارب روپے سے بڑھ گیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ صنعت و پیداوار کی قائمہ کمیٹی کی سینئر اراکین نے سٹیل ملز کو گیس سپلائی بحال کرنے کے حوالے سے بات کی تھی اور وفاقی وزراء سے ملاقات میں یہ معاملہ اٹھایا گیا تھا جنہوں نے بعدازاں انتظامیہ کو رپورٹ دی کہ وفاقی وزراء یہ سمجھتے ہیں کہ سٹیل ملز کے لوگ سچ نہیں بول رہے ہیں اس بات نے پاکستان سٹیل ملز کے چیف ظہیر احمد کو وزیر اعظم کو خط لکھنے پر مجبور کر دیا اور کسی بھی غلطی فہمی کو دور کرنے کے لئے ریکارڈ سامنے لے آیا ۔

(جاری ہے)

اس کے بعد وفاقی وزیر نجکاری محمد زبیر نے وزیر اعظم کو خط لکھا اور جنرل منیجر پر الزام لگایا کہ وہ وفاقی حکومت کی کلیئرنس کے بغیر کثیر رقوم ( انونٹری ) استعمال کر رہے ہیں سٹیل ملز کے چیف نے وزیر اعظم کو اپنے مکتوب میں آڈیٹرز 2014-15 کے مالی سال کے لئے پی ایس ایم کا آڈٹ مکمل نہیں کر رہے ہیں کیونکہ پلانٹ گزشتہ 6 ماہ سے آپریشنل نہیں ہے اس کی وجہ گیس کی قلت اور خصوصی سپورٹ نہ ہونا ہے ۔

متعلقہ عنوان :