قیمتی ویکسین اور ادویات کو ضائع کرنے میں ملوث سر کاری عہدیدار واپس ملازمت پر بحال

منگل 26 جنوری 2016 14:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 جنوری۔2016ء)قیمتی ویکسین اور ادویات کو ضائع کرنے میں ملوث سر کاری عہدیدار واپس ملازمت پر بحال ہوگئے ہیں،یہ اہلکار اور عہدیدار نشنل انسٹیوٹ آف ہیلتھ میں7000 سے زاہد ویکسین کی بوتلوں کے ضیاع کے ذمہ دار قرار دئے گئے تھے۔

(جاری ہے)

میڈیار پورٹس میں کہا گیاہے کہ پنٹاویلنٹ ویکسین پانچ بیماریوں کے بچاؤ کے لیے انہتائی ضروری ہے ، مناسب ٹمریچر پر نہ رکھنے کی وجہ سے یہ خراب ہوکر ضائع ہوگئیں تھیں یہ ویکسین اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تحفظ اطفال یونیسف نے دی تھیں۔

میڈیار پورٹس کے مطابق وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑنے کہا ہے کہ اس ملک میں کوئی کسی کو ملازمت سے نہیں نکال سکتا۔انہوں نے کہا کہ 7175 پنٹاویلنٹ ویکسین15 فروری 2015 کونشنل ہیلتھ انسٹیٹو ٹ میں ضائع ہوئیں۔یہ ویکسین تشنج، کالی کھانسی ،یرقان اور نمونیا کے علاج کے لیے تھی۔انہوں نے کہا کہ حکومت اس طر ح کے واقعات کو دوبارہ ہو نے سے روکنے کے لیے اقدامات کر چکی ہے ْانہوں نے کہ یہ ویکسین 2013 میں حاصل کی گئی تھی اور مناسب درجہ حرارت پر نہ رکھنے کی وجہ سے خراب ہوگئی تھی۔