آرمی چیف جنرل راحیل شریف کااعلان کوئی چھوٹی بات نہیں ،اس سے ملکی سیاسی حالات تبدیل ہوں گے، کچھ لوگ انتظار میں بیٹھے تھے کہ آرمی چیف اور وزیراعظم کی لڑائی ہو گی، مگر آرمی چیف نے بڑے پن کا مظاہرہ کیا،فرزند گجرات کا اعلان اپنے ماموں اور بھائی کی طرح قابل فخر کارنامہ ہے‘ پرویزالٰہی کے قائم کردہ وزیرآباد کارڈیالوجی ہسپتال اور عوامی فلاح، صحت و تعلیم کے دیگر منصوبے روک کر غریبوں سے دشمنی کی گئی ‘صحافی اپنے قلم و کیمرہ سے پنجاب کے حکمرانوں کی بے حسی اور عوام سے سوتیلے پن کا سلوک سامنے لائیں

مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین کا گجرات پریس کلب کی تقریب حلف برداری سے خطاب ، میڈیا سے گفتگو

منگل 26 جنوری 2016 18:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 جنوری۔2016ء) مسلم لیگ(ق) کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ فرزند گجرات، آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا ریٹائرمنٹ کا اعلان نشان حیدر پانے والے اپنے ماموں میجر عزیز بھٹی شہید اور بھائی میجر شبیر شریف شہید کی طرح قابل فخر کارنامہ ہے، ہماری حکومت میں وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی کے قائم کردہ وزیرآباد کارڈیالوجی ہسپتال اور عوامی فلاح، صحت و تعلیم کے دیگر منصوبے روک کر عوام باالخصوص غریبوں سے دشمنی کی گئی، پنجاب کے حکمران چودھری پرویزالٰہی کے نام کی تختیاں بے شک اتار دیں لیکن ان کو چلنے تو دیں۔

منگل کو گجرات پریس کلب کی حلف برداری تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صحافی اپنے قلم اور کیمرہ سے پنجاب کے حکمرانوں کی بے حسی اور عوام باالخصوص اہل گجرات سے سوتیلے پن کا سلوک سامنے لائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کا اعلان کوئی چھوٹی بات نہیں اس سے ملکی سیاسی حالات تبدیل ہوں گے، کچھ لوگ انتظار میں بیٹھے تھے کہ آرمی چیف اور وزیراعظم کی لڑائی ہو گی، مگر آرمی چیف نے بڑے پن کا مظاہرہ کیا، اگر وہ ذاتی مفاد دیکھتے تو پھر یہ فیصلہ نہ کرتے، انہوں نے ملکی مفاد کو ترجیح دی اور پاک فوج، اپنے خاندان، گجرات کے وقار میں اضافہ کیا جبکہ کراچی اور دیگر علاقوں میں امن کیلئے مؤثر اقدامات پر عام آدمی چاہتا ہے کہ وہ ابھی ریٹائر نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ راتوں رات پنجاب حکومت دھاندلی والا بلدیاتی آرڈیننس لے آئی کیونکہ اسے یقین تھا کہ گجرات سمیت دیگر اضلاع میں ن لیگ کا صفایا ہو جائے گا، یہ کیس عدالت میں ہے اس لیے اس پر مزید کچھ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت پنجاب میں بھی کارروائی ہونی چاہئے، سکولوں کو بند کرنا مسئلہ کا حل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان، عراق، افغانستان میں امن اس وقت تک قائم نہیں ہو سکتا جب تک خطہ میں امن قائم نہیں ہو گا، موجودہ حکومت نے افغانستان کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں کیے اس لیے ابھی تک دہشت گردی پر قابو نہیں پایا جا سکا۔

متحدہ اپوزیشن کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی حد تک اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ہوا ہے، مرکز میں ابھی ایسی کوئی بات نہیں، متحدہ اپوزیشن کے قیام سے حکومت کو دھچکے لگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اورنج لائن اور جنگلہ بس خسارے کے ناکام منصوبے ہیں، آئندہ حکومت یہ منصوبے فوراً بند کر دے گی، لہٰذا عوام کا کھربوں روپیہ ان فیل منصوبوں پر ضائع نہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان یا کوئی اور سولو فلائٹ کے ذریعے اکیلا کامیاب نہیں ہو سکتا، الائنس بنیں گے تو کامیابی ملے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہی ہونے چاہئیں، ہوں گے یا نہیں یہ اﷲ بہتر جانتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کا شعبہ ہمیشہ سے وفاقی کنٹرول میں رہا ہے اسے صوبوں کے کنٹرول میں دے کر صوبائی مسئلہ بنا دیا گیا ہے۔ اس موقع پر چودھری گلزار، ڈاکٹر انصر، چودھری صفدر وڑائچ، چودھری خالد اصغر گھرال اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ قبل ازیں چودھری شجاعت حسین پریس کلب میں آئے تو نومنتخب عہدیداروں نے پھولوں کے ہار پہنائے اور گل پاشی کی اور انہیں چودھری پرویزالٰہی سے منسوب ہال کا دورہ کروایا۔