سول سروس میں اصلاحات کی سفارشات منظوری کی منتظر

تخلیقی آئیڈیاز لانے والی وزارتوں اور محکموں کو ایک کروڑ روپے گرانٹ دینے ‘ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا نام تبدیل کرکے ہیومن ریسورس اینڈ آرگنائزیشن ڈویلپمنٹ ڈویژن رکھنے کی تجاویز شامل

منگل 26 جنوری 2016 20:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 جنوری۔2016ء) سول سروس میں اصلاحات کے حوالے سے تیار کی گئی سفارشات منظوری کی منتظر ہیں سفارشات دو ماہ سے وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کے ٹیبل پر پڑی ہیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی سربراہی میں سول سروس میں اصلاحات کیلئے گزشتہ ایک سالکی مشاورت کے بعد مختلف سفارشات تیار کی ہیں جن میں اپنی کارکردگی دکھانے والے افسران کے لئے انعام ‘ سی ایس ایس کے لئے تعلیمی اہلیت ‘ ماسٹرز اور عمر تیس سال کرنے کی سفارش ‘ تخلیقی آئیڈیاز لانے والی وزارتوں اور محکموں کو ایک کروڑ روپے گرانٹ دینے ‘ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا نام تبدیل کرکے ہیومن ریسورس اینڈ آرگنائزیشن ڈویلپمنٹ ڈویژن رکھنے کی تجاویز شامل ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ افسروں کو جدید اور معیاری تعلیم دینے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق تیار کی گئی سفارشات سے پاکستان کے نظام میں بہتری کی توقع کی جاسکتی ہے لیکن تیارکی گئی سفارشات وزیر ترقی و منصوبہ بندی کے تیبل پر پڑی ہیں جو ابھی منظوری کیلئے وزیراعظم کو بھجوائی جانی ہیں ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیراعطم سے سول سروس میں ریفارم کی منظوری میں آٹھ سے دس ماہ لگ گئے ہیں جس کے بعد یہ اصلاحات 2017 ء میں نافذ العمل ہوسکتی ہیں۔