پاکستان اور عراق کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں، پاکستان کی ہنر مند افرادی قوت عراق کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے ، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی عراق کے وزیراعظم ڈاکٹر حیدر العبادی سے ملاقات میں گفتگو

عراقی وزیراعظم کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بے مثال قربانیوں کو خراج تحسین پیش

منگل 26 جنوری 2016 20:39

اسلام آباد ۔ 26 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔26 جنوری۔2016ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پاکستان اور عراق کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں جنہیں باہمی مفادات کے لئے بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔ بغداد سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہار عراق کے وزیراعظم ڈاکٹر حیدر العبادی سے بغداد میں وزیراعظم ہاؤس میں دو گھنٹے طویل ملاقات میں کیا۔

وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر اسپیکر قومی اسمبلی اور ان کے وفد کے اراکین کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عراقی وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بے مثال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ عراق بھی گزشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے انتہاء پسندی کا شکار ہے اور فی الوقت اس کو داعش کی جارحیت کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عراق پاکستان کے درد اور مسائل کو بخوبی سمجھ سکتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے مابین معلومات کے تبادلے، تجارت، زراعت، مواصلات اور افرادی قوت کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ سپیکر نے کہا کہ پاکستان میں ہنر مند افرادی قوت موجود ہے جو عراق کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

علاوہ ازیں دونوں رہنماؤں نے ہوا بازی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا۔ عراقی وزیراعظم نے پاکستان کے مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیاء کے لئے شروع کئے جانے والے امن کو فروغ دینے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے سعودی عرب اور ایران کے مابین پائے جانے والے اختلافات اور تناؤ کو کم کرانے کے لئے وزیراعظم نواز شریف کے ثالثی کے کردار کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کے دشمن مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور داعش اور طالبان کا وجود میں آنا بھی ان ہی عناصر کی سوچی سمجھی سازش ہے جو مسلم دنیا کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا کو بیرونی قوتوں کی طرف دیکھنے کی بجائے اپنے مسائل کا حل خود تلاش کرنا چاہئے۔ سپیکر نے عراق کے وزیراعظم سے اتفاق کرتے ہوئے پاکستان میں دہشت گردوں کی سرکوبی کے لئے جاری آپریشن ضرب عضب اور خصوصی عدالتوں کے قیام سے آگاہ کیا جو دہشت گردی کے مقدمات کے جلد فیصلوں کے لئے آئین میں ترمیم کر کے قائم کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کی وجہ سے پاکستان میں شورش زدہ علاقوں میں امن قائم ہوا ہے اور شرپسند عناصر کو تمام محاذوں پر شکست کا سامنا ہے اور بھاگنے پر مجبور ہیں۔