کشکول توڑنے والی حکومت قرضوں کے تاریخی ریکارڈ بنا چکی ہے، پی آئی اے کی نجکاری میں حکومت کی بدنیتی سامنے آ رہی ہے،اپوزیشن کی غیر موجودگی میں قومی ایئرلائن سے متعلق بل منظور کرانا نا انصافی ہے

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کی میڈیا سے غیر رسمی گفتگو

بدھ 27 جنوری 2016 18:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جنوری۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کشکول توڑنے والی حکومت قرضوں کے تاریخی ریکارڈ بنا چکی ہے، قومی ائیرلائن کی نجکاری میں حکومت کی بدنیتی سامنے آ رہی ہے،اپوزیشن کی غیر موجودگی میں پی آئی اے سے متعلق بل منظور کرانا نا انصافی ہے، پٹرول کی قیمت کم ہونے سے حکومت کو 1100 ارب روپے کا فائدہ ہو رہا ہے،پیٹرول کی قیمتوں میں کمی سے پی آئی اے کے 34 فیصد اخراجات کم ہوئے ۔

وہ بدھ کو یہاں اپنے چیمبر میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کررہے تھے۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ کشکول توڑنے والی حکومت قرضوں کے تاریخی ریکارڈ بنا چکی ہے،پی آئی اے کی نجکاری یا کچھ اور حکومت کی بدنیتی سامنے آ رہی ہے،اپوزیشن کی غیر موجودگی میں پی آئی اے سے متعلق بل منظور کرانا نا انصافی ہے۔

(جاری ہے)

سید خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے کہاتھا کہ آخری آدمی ہوں گا جو پی آئی اے کی نجکاری کروں گا،سینیٹر اسحاق ڈار ماضی میں پی آئی اے نجکاری کے خلاف احتجاج کی قیادت کرتے رہے۔

اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ پٹرول کی قیمت کم ہونے سے حکومت کو 1100 ارب روپے کا فائدہ ہو رہا ہے،پیٹرول کی قیمتوں میں کمی سے پی آئی اے کے 34 فیصد اخراجات کم ہوئے لیکن اب اس کی نجکاری کی جا رہی ہے جو سراسر قومی اداروں کے ساتھ ظلم ہے۔انہوں نے کہا کہ 2013ء میں پی آئی اے کے 16500 ملازم تھے اور پیپلز پارٹی کے دور میں صرف 1435 نوکریاں دی گئیں جبکہ موجودہ حکومت لاکھوں روپے فی کس لے کر لوگوں کو بھرتی کر رہی ہے