قائدحزبِ اختلاف نے آرمی پبلک اسکول اور چارسدہ یونیورسٹی سانحات کی تحقیقات کی بات کی تو مسلم لیگ(ن) کے وزراء آپے سے باہر ہو گئے،سعید غنی

حکومت ان سانحات کہ تہہ تک جانے اور سہولت کاروں کا پتہ لگانے سے گھبراتی ہے، ڈاکٹر عاصم حسین پانچ ماہ سے قید ہیں اگر ان کے خلاف ثبوت ہے تو سامنے کیوں نہیں لائے جاتے،بیان

بدھ 27 جنوری 2016 22:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 جنوری۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائدحزبِ اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے آرمی پبلک اسکول اور چارسدہ یونیورسٹی کے سانحات کی تحقیقات کی بات کی تو مسلم لیگ(ن) کے وزراء آپے سے باہر نکل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزراء کی بیان بازی سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت ان سانحات کہ تہہ تک جانے اور سہولت کاروں کا پتہ لگانے سے گھبراتی ہے۔

سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم حسین پانچ ماہ سے قید ہیں اگر ان کے خلاف ثبوت ہے تو سامنے کیوں نہیں لائے جاتے؟ ن لیگ ماضی کی طرح آج بھی الزامات کی سیاست کر رہی ہے اور کردار کشی کی سیاست کو اپنا وطیرہ بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا ن لیگ کے وزراء کو اسحاق ڈار کے حلفیہ بیانات یاد ہیں؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی، اس کی قیادت اور کارکنوں نے شدت پسندوں کی ہر سطح پر مزاحمت کی ہے اور مزاحمت کرتی رہے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے وفاقی وزراء کو مشورہ دیا کہ وہ پیپلزپارٹی کی قیادت کے خلاف گھسی پٹی طوطا کہانیاں دہرانے کی بجائے زمینی حقائق کا جائزہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ ن لیگ حکومت دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں قانون کی گرفت میں لانے کی بجائے کبھی تعلیمی ادارے بند کر دیتی ہے اور کبھی موبائل فون کو کو بند کر دیا جاتا ہے۔ طارق ورک

متعلقہ عنوان :