سوئیڈن نے80ہزارپناہ گزینوں کو بیدخل کرنے کا اعلان کردیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 28 جنوری 2016 10:48

سوئیڈن نے80ہزارپناہ گزینوں کو بیدخل کرنے کا اعلان کردیا

سٹاک ہوم(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28 جنوری۔2016ء)سوئیڈن نے80 ہزار ان پناہ گزینوں کو بیدخل کرنے کا اعلان کیا ہے -وزیر داخلہ اینڈرز ایگمین کے مطابق ایسے پناہ گزینوں کو آئندہ کئی برسوں میں واپس بھیجنے کے لیے چارٹرڈ فلائٹ کا استعمال کیا جائے گا۔سوئیڈن کے ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیرداخلہ نے کہا ہے کہ ابھی ہم 60 ہزار افراد کی بیدخلی کی بات کر رہے ہیں لیکن یہ تعداد 80 ہزار تک بھی جا سکتی ہے۔

تاہم سوئیڈن کے سرکاری ٹی وی پر وزیر داخلہ کا جو بیان نشر ہوا ہے اس میں یہ تعداد واضخ طور پر80,000 بتائی گئی ہے۔لیکن بعد میں خود وزیر نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ انہوں نے اس پر ابھی کوئی موقف اختیار نہیں کیا ہے کہ آیا کتنے پناہ گزیں پناہ کے حق دار ہوں گے اور اصل میں تو یہ معاملہ عدالت اور حکام کے دائر اختیار میں ہے۔

(جاری ہے)

گذشتہ برس سوئیڈن میں ایک لاکھ 63 ہزار افراد نے پناہ کی درخواست دی تھی جو ملک کی آبادی کی مناسبت سے یورپی ممالک میں سب سے زیادہ ہے۔

اس میں سے تقریباً 58،800 افراد کی درخواستیں منظور کی گئیں۔حال ہی میں سوئیڈن نے دوسرے یورپی ممالک کی طرح لوگوں کی کھلی آمد و رفت کو روکنے کے لیے اپنی سرحد پر بھی عارضی طور پر نگرانی بڑھا دی ہے۔جو پناہ گزین یورپ میں غیر قانونی طور پر داخل ہورہے ہیں ان کے لیے جرمنی کے ساتھ سوئیڈن بھی ایک اہم منزل ہے جہاں وہ پناہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔عراق، شام اور دیگر خطوں میں شدید لڑائی اور بھیانک صورت حال کے پیش نظر لوگوں کی ایک بڑی تعداد یورپ کی طرف نقل مکانی کر رہی ہے اور گزشتہ برس ایسے لوگوں کی ایک بڑی تعداد یوروپی ممالک پہنچی ہے۔

یورپ میں لاکھوں پناہ گزینوں کی آمد سے ایک بحرانی کیفیت پیدا ہورہی ہے جس سے یورپی یونین نمٹنے کی کوششوں میں ہے۔ یورپی ممالک میں اس مسئلے سے نمٹنے پر اختلافات بھی پائے جاتے ہیں۔اقوام متحد کے اعداد و شمار کے مطابق اس برس کے پہلے ماہ میں ہی تقریباً 46 ہزار افراد پناہ کے لیے یونان پہنچ چکے ہیں۔یورپی ممالک کے درمیان اس مسئلے سے نمٹنے میں اختلافات پائے جاتے ہیں اور اس سلسلے میں گذشتہ ہفتے کے بعض واقعات سے سوئیڈن میں بھی تناو¿ پایا جاتا ہے۔

سوئیڈن کے ملندال نامی شہر میں 15 برس کے ایک پناہ گزین کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب اس سے متعلق کیمپ کے ایک 22 سالہ ملازم کو چاقو مار کر ہلاک کر دیا گیا۔سوئیڈن میں حکام کا کہنا ہے کہ تقریباً 35400 کم عمر کے لوگوں نے گذشتہ برس پناہ کے لیے دراخواست دی تھی جو 2014 کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ ہے۔