سعودی عرب کی کمان میں قائم اتحاد نے یمن میں منظم انداز میں وسیع پیمانے پر عام شہریوں کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا، یمن میں گذشتہ نو ماہ کے دوران جنگی حربے کے طور پر جان بوجھ کر عام شہریوں کو فاقہ کشی پر مجبور کیا جا رہا ہے

اقوام متحدہ کی افشا ہونے والی رپورٹ میں انکشاف

جمعرات 28 جنوری 2016 11:55

سعودی عرب کی کمان میں قائم اتحاد نے یمن میں منظم انداز میں وسیع پیمانے ..

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 جنوری۔2016ء ) اقوام متحدہ کی افشا ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سعودی عرب کی کمان میں قائم اتحاد نے یمن میں منظم انداز میں وسیع پیمانے پر عام شہریوں کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا۔اقوام متحدہ کے ماہرین کے ایک پینل کے مطابق یمن میں گذشتہ نو ماہ کے دوران جنگی حربے کے طور پر جان بوجھ کر عام شہریوں کو فاقہ کشی پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

اس پینل نے یمن میں حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرنے کا کہا ہے۔خیال رہے کہ یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں قائم اتحاد فوجی کارروائیاں کر رہا ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق مارچ میں شروع ہونے والی اس فوجی مہم میں 58 سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 80فیصد شہریوں کو خوراک، پانی اور دیگر امدادی سامان کی اشد ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے ماہرین کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد کی 119 فضائی کارروائیاں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی تھیں جن میں زیادہ تر میں شہریوں کو ہدف بنایا گیا۔اس کے علاوہ یہ بات بھی سامنے آئی کہ اتحادیوں کے فضائی حملوں کے نتیجے میں علاقے سے بھاگنے پر مجبور عام شہریوں کا تعاقب کیا گیا اور انھیں ہیلی کاپٹروں سے نشانہ بنایا گیا۔رواں ماہ کے آغاز پر یمنی حکومت نے اقوام متحدہ کے انسانی صورتحال پر نظر رکھنے والے نمائندوں کو اس وقت ملک بدر کر دیا تھا جب انھوں نے سعودی اتحاد کی جانب سے کلسٹر بموں کے استعمال کی اطلاع دی تھی۔اقوام متحدہ کی رپورٹ میں یمن میں ہتھیاروں کی تعداد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :