حکومت کشمیر پر اصولی مؤقف پر تبدیلی کئے بغیر گلگت بلتستان کی انتظامی حیثیت کے تعین کیلئے سنجیدگی سے کام کررہی ہے ، ممنون حسین

اقدام سے خطے کے مسائل حل ،عوام آسودگی کی زندگی بسر کرسکیں گے،صوبائی حکومتیں عوامی مسائل کے حل پر توجہ دیں ،لوگوں کو بہتر سفری سہولتوں کی فراہمی کیلئے اورنج لائن ٹرین جیسے منصوبے بنائے جائیں، صدر مملکت کی وفد سے گفتگو

جمعرات 28 جنوری 2016 18:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جنوری۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کشمیر پر اپنے اصولی مؤقف پر کو ئی تبدیلی کئے بغیر عوامی امنگوں کے مطابق گلگت بلتستان کی انتظامی حیثیت کے تعین کیلئے سنجیدگی سے کام کررہی ہے جس کے نتیجے میں خطے کے مسائل حل ہوں گے اور عوام آسودگی کی زندگی بسر کرسکیں گے۔صدر مملکت نے یہ بات بات ایوان صدر میں گلگت بلتستان کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے امور کشمیر برجیس طاہر، گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی خان ، وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمان ، وزرا ء ، قانون ساز اسمبلی کے ارکان، سول سوسائٹی کے نمائندے اور اعلی حکام بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کیلئے مختلف قانونی پہلووں پر غور کررہی ہے جس کے نتیجے میں گلگت بلتستان کی شناخت نہ صرف مزید واضح ہوگی بلکہ اس خطے کا پاکستان کے ساتھ تعلق بھی مضبوط ہوگا۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ قومی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ صوبائی حکومتیں عوامی مسائل کے حل پر توجہ دیں اور لوگوں کو بہتر سفری سہولتوں کی فراہمی کے لئے اورنج لائن ٹرین جیسے منصوبے بنائے جائیں۔ انھوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ بعض لوگ غلط فہمی پھیلا رہے ہیں جس کے تحت اورنج لائن ٹرین منصوبے کو اکنامک کاریڈورکا حصہ قرار دیا جا رہا ہے جو غلط ہے یہ منصوبہ پنجاب حکومت کا اپنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اکنامک کاریڈورسے گلگت بلتستان سے بہت فائدہ ہوگا لہٰذا اس کی کامیابی کے لئے اس خطے کے عوام کو بھی حکومت کا ساتھ دینا چاہئے۔ انھوں نے واضح کیا کہ اکنامک کاریڈور منصوبے کے روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی اس سلسلے میں اب کوئی ابہام نہیں رہنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم منصوبے سے بھی گلگت بلتستان کے عوام کو بہت فائدہ ہوگا۔

صدر مملکت نے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان میں ترقی اور خوش حالی کے لئے بڑے منصوبوں ہر کام کررہی ہے، نئے تعلیمی ادارے قائم کیے جارہے ہیں اور مختلف علاقوں کی ترقی کے لئے ان کا درجہ بڑھایا جارہا ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ قوموں کی ترقی اور خوش حالی کا راز اتحاد اور اتفاق میں مضمر ہے اس کے مختلف قسم کے تعصبات اور فرقہ بلندیوں کو نظر انداز کر کے محبت اور اتفاق سے کام کرنا چاہے۔

صدر مملکت نے بتایا کہ بلتستان یونیورسٹی کے قیام کا فیصلہ ہوچکا ہے اور اس کے لئے فنڈ بھی مخصوص کردئیے گئے ، انھوں نے کہا کہ ہنزہ میں قراقرم یونیورسٹی کا کیمپس بھی جلد قائم کیا جائے گا اور وفاقی جامعات میں گلگت بلتستان کے طلبہ کے کوٹے میں اضافہ کیا جائے گا۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان، وزرا اور ارکان اسمبلی نے صد ر مملکت کو علاقے کے مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے حل کے لیے تجاویز پیش کیں۔ صدر مملکت نے انہیں ان مسائل کوحل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :