مولانا فضل الرحمن اور حنیف جالندھری کے درمیان ملاقات، اسلامی اقدار کے تحفظ ، دینی مقاصداور مدارس دینیہ کے دفاع کے مشترکہ جدوجہد پر اتفاق

مدارس کی حریت وآزادی پر کوئی آنچ نہیں آنے دینگے ،پاکستان ہمارے اکابر کی میراث ہے، اس کے استحکام میں بھرپور کردار ادا کریں گے ،دینی اقدار وروایات کے معاملے میں کسی کو شب خون نہیں مارنے دیں گے نہ ہی علماء وطلباء پر کوئی قدغن قبول کی جائے گی، جے یو آئی (ف) کے امیر اوروفاق المدارس کے سیکرٹری جنرل کا ملاقات میں مشترکہ عزم کااظہار

جمعرات 28 جنوری 2016 19:24

اسلام آباد/ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جنوری۔2016ء ) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے جامعہ خیر المدارس آمدکا دورہ کرکے وفاق المدارس کے سیکرٹری جنرل مولانا محمد حنیف جالندھری سے طویل مشاورت کی جس دوران اسلامی اقدار کے تحفظ ، دینی مقاصداور مدارس دینیہ کے دفاع کے مشترکہ جدوجہد پر اتفاق کیاگیا اور اس عزم کا اعادہ کیاگیا کہ مدارس کی حریت وآزادی پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ،پاکستان ہمارے اکابر کی میراث اور ہمارا گھر ہے اس کے استحکام کے لیے بھرپور کردار ادا کریں گے ،دینی اقدار وروایات کے معاملے میں کسی کو کسی شکل میں شب خون نہیں مارنے دیں گے اور نہ ہی علماء وطلباء پر کوئی قدغن قبول کی جائے گی ۔

تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام کے رہنماء مولانا فضل الرحمن پاکستان کی قدیم اور معروف دینی درسگاہ جامعہ خیر المدارس تشریف لائے ۔

(جاری ہے)

جامعہ کے مہتمم مولانا محمد حنیف جالندھری اور جامعہ کے اساتذہ وطلباء نے مولانا کا استقبال کیا ۔اس موقع پر مولانا فضل الرحمن اور مولانا محمد حنیف جالندھری کی طویل ون ٹو ون ملاقات ہوئی جس میں موجودہ عالمی اور ملکی حالات،دینی مدارس کے بارے میں حکومتی پالیسیوں اور وطن عزیز میں دینی اقدار وروایا ت سمیت دیگر اہم امور پر غور وخوض اور مشاورت کی گئی ۔

اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے اسلامی اقدار وروایات کے تحفظ اور دینی مدار س کی حریت وآزادی کے لیے مشترکہ جدوجہد پر اتفاق کا اعادہ کیا ۔ا س موقع پردونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مدارس میں اصلاحات کی آڑ میں کسی قسم کا بیرونی ایجنڈہ ہر گز مدارس پر مسلط نہیں ہونے دیں گے بلکہ اس وقت ملک میں عمومی نظام ونصاب تعلیم میں نظریہ پاکستان اور آئین پاکستان کی روشنی میں اصلاحات کی کوشش کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ مدارس میں اصلاحات کاراگ الاپنے کی بجائے پاکستان سے طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ کر کے پاکستان کے نظام تعلیم کوقیام پاکستان کے مقاصد سے ہم آہنگ کیا جائے ۔مولانا فضل الرحمن اور مولانا محمد حنیف جالندھری نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ دینی اقدار ورویات پر کسی شکل میں کسی جانب سے کوئی شب خون مارنے دیں گے نہ ہی مذہبی طبقا ت پر کوئی قدغن قبول کی جائے گی ۔

اس موقع پر مولانا محمد حنیف جالندھری کی جانب سے مولانافضل الرحمن کے اعزاز میں پرتکلف عشائیہ کا اہتمام کیا گیا تھاجس میں جامعہ خیر المدارس کے اساتذہ مولانا ازہر ،ناظم جامعہ مولانا نجم الحق، مولانا اکبر ،مولانا احمد حنیف سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی کے دیگر افراد بھی شریک ہوئے ۔مولانا فضل الرحمن نے اپنے دورہ خیر المدارس کے دوران جامعہ کے شیخ الحدیث مولانا صدیق کی عیادت کی اور ان سے اپنی دینی اور سیاسی جدوجہد کی کامیابی کے لیے دعا کی درخواست کی ۔جامعہ خیر المدارس کے فاضل اور جامعہ قاسم العلوم کے مہتمم صاحبزادہ مولانا اسعد محمود بھی آپ کے ہمراہ تھے ۔