اقتصادی رابطہ کمیٹی میں اوگرا نے ایل این جی پائپ لائن بچھانے کیلئے فنڈز مختص کرنے کی تجویز کی مخالفت کردی

وزیر خزانہ اور اوگرا حکام میں کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی،سینئر سرکاری حکام کی تردید

جمعرات 28 جنوری 2016 21:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جنوری۔2016ء) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ایل این جی کیلئے گیس پائپ لائن بچھانے کیلئے فنڈز مختص کرنے کی تجویز کی اوگرا نے مخالفت کردی، اوگرا کے حکام اور وزیر خزانہ کے درمیان سخت اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، جبکہ اجلاس میں قطر سے ایل این جی کی خریداری کے معاملے پر غور کیا گیا،اسٹیل ملز کے ملازمین کیلئے دو ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کی سمری موخر کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینلز نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ کابینہ کی اقتصادی کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ کی زیر صدارت ہوا ۔ اجلاس میں گیس کے انفراسٹرکچر(سیس) کے مسئلہ پر اختلافات سامنے آئے۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار جو اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ان کے اور اوگرا حکام کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، اوگرا نے یہ موقف اختیار کیا کہ جے آئی ڈی سی صرف گیس انفراسکچر پر استعمال ہو سکتا ہے جے آئی ڈی سی کا فنڈ اور اضافی بوجھ صارفین پر ڈالنا مناسب نہیں ہے، جب اس ضمن میں دیگر سینئر سرکاری حکام سے رابطہ قائم کیا گیا تو انہوں نے ان خبروں کو غلط قرار دیا اور کہا کہ وزیر خزانہ اور اوگرا کے حکام کے درمیان کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی، وزیر خزانہ نے صرف اتنا کہا کہ اوگرا کے حکام سوچ سمجھ کر اپنی بات کیا کریں اور دیکھا کریں کہ ملک کا کس میں فائدہ ہے اور عوام کے مفاد میں کیا ہے، صرف لکیر کے فقیر بن کرخط نہ لکھ دیاکریں اس سے زیادہ اس معاملے پر کوئی بات نہیں ہوئی۔

متعلقہ عنوان :