ڈنمارک اور سویڈن کے بعد جرمنی کا پناہ گزینوں کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا اعلان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 29 جنوری 2016 11:26

ڈنمارک اور سویڈن کے بعد جرمنی کا پناہ گزینوں کے خلاف سخت اقدامات کرنے ..

برلن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-آئی پی اے۔29 جنوری۔2016ء) جرمنی میں حکمران اتحاد نے ملک کا رخ کرنے والے پناہ گزینوں کی تعداد پر قابو پانے کے لیے نئی تجاویز پیش کی ہیں۔اتحاد کے راونماﺅں کے اجلاس کے بعد اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے جرمن وائس چانسلر سگمار گیبریئل کا کہنا تھا کہ وہ پناہ گزین جن کا درجہ محدود ہوگا وہ دو برس تک اپنے رشتہ داروں کو جرمنی نہیں بلا سکیں گے‘ جرمنی الجزائر، مراکش اور تیونس کو محفوظ ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کے بعد ان ممالک کے شہری جرمنی میں پناہ حاصل نہیں کر سکیں گے۔

مراکش نے جرمن وائس چانسلر کے اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے ایسے باشندوں کو واپس قبول کرے گا جو غیرقانونی طور پر جرمنی میں داخل ہوئے ہوں گے۔

(جاری ہے)

سگمار گیبریئل نے ایسے پناہ گزینوں کی ان کے متعلقہ ممالک میں واپسی کا عمل بھی تیز کرنے کا اعلان کیا جن کی جرمنی میں پناہ کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں۔تاہم ان تجاویز کی جرمن پارلیمان اور حکومت سے منظوری ضروری ہے۔پناہ گزینوں کے معاملے پر جرمنی میں حکمران اتحاد میں کھنچاو¿ واضح ہے اور اس اتحاد کا حصہ کرسچیئن سوشل یونین کا کہنا ہے کہ اگر پناہ گزینوں کی آمد کے معاملے سے فیصلہ کن انداز میں نہ نمٹا گیا تو وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گی۔

متعلقہ عنوان :