گوادر کو ایک انٹرنیشنل شہر بنانے کیلئے چین کے شہر شنگھائی کا رول ماڈل اپنا سکتے ہیں ‘شاہ فیصل آفریدی

تمام سیاسی جماعتوں ،سول سوسائٹی اور میڈیا کو اس منصوبے کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے‘وفد سے گفتگو

جمعہ 29 جنوری 2016 17:40

لا ہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جنوری۔2016ء ) پاکستان چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے کہا ہے کہ گوادر کو صرف ایک روٖٹ کی بجائے بین الاقوامی شہر اور تجارتی مرکز کے طور پر ابھرنا چاہیے، اس مقصد کے حصول کے لئے پاکستان کے پالیسی سازوں کو جامع قومی ،قانونی اور انتظامی پالیسی وضع کرنے کی ضرورت ہے،گوادر کو ایک انٹرنیشنل شہر بنانے کے لئے ہم چین کے شہر شنگھائی کا رول ماڈل اپنا سکتے ہیں جو دنیاکی سب سے مصروف ترین بندرگاہ ہے،شنگھائی شہر کی طرح ہم بھی خاندان کی رجسٹریشن اور شہر میں رہائش کے طریقہ کار کو سمجھ کر گوادر میں لوگوں کی نقل وحرکت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے پیان شوئے چھانک کی قیادت میں پانچ رکنی چینی وفد سے گفتگو کے دورا ن کیا ۔

(جاری ہے)

شاہ فیصل آفریدی نے کہا کہ پاکستان دوسرے بین لاقوامی شہروں سے سیکھ کر تجا رت ، صنعت، ثقافت اور سیاحت کے شعبوں میں اصلاحات نافذ کر سکتا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت پاکستان اور بلوچستان کی حکومت کو مل کر گوادر کے بنیادی قوانین میں ترمیم کرنی چاہئے اور اسکو بین الاقوامی شہر کے طور پر اجاگر کرنے کے لئے نئے قوانین واضع کرنے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں چین نے شہری آبادی کی منتقلی اسکی رجسٹریشن کے طریقہ کار میں کافی ترقی کی ہے۔پاکستان اپنی ثقافتی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب اقدامات کر سکتا ہے تا کہ گوادر شہر کو پاکستان کے دوسرے شہروں سے ہٹ کر ایک الگ انداز میں پہچانا جا سکے۔اس سلسلے میں حکومت وقت کو نئے بین الاقوامی قوانین تشکیل دینے پڑیں گے۔

شاہ فیصل آفریدی نے کہا کہ گوادر کی سیکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے نئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔اس مقصد کے لئے مقامی پولیس کو انٹرنیشنل طرز کی ٹریننگ دی جانی چاہئے تا کہ وہ مقامی اور غیرملکی باشندوں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ جرائم،سمگلنگ اور دوسرے اینٹی سوشل عناصر کو کنٹرول کرنے میں اپنا کردار ادا کر سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ گوادر شہر میں بہت سے خوبصورت ساحلی اور دوسرے دلکش مناظر موجود ہیں جن کو بہتر بنا کرسیاحت کے شعبے کو بھی ترقی دی جا سکتی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت پاکستان کو چاہئے کہ جلد از جلد سی پیک اور گوادر سے منسلک تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے ۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں ،سول سوسائٹی اور میڈیا کو بھی اس منصوبے کو کامیاب بنانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے۔حکومت وقت کی زمہ داری ہے کہ اس عظیم منصوبے کو متنازع بنانے والے تمام خدشات کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے تا کہ یہ منصوبہ آنے والے کل میں پاکستان کے لوگوں کو اچھا مستقبل فراہم کر سکے۔

شاہ فیصل آفریدی نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ بعض عناصر گوادر کے منصوبے کو ختم کرنے کی در پہ ہیں مگر ضرورت اس امر کی ہے باہمی یکجہتی کا مظاہرہ کیا جائے ور اس منصوبے سے منسلک تمام مسائل کو باہمی مشاورت سے حل کیا جائے ۔اگر گوادر کو انٹرنیشنل شہر بنانے کے اقدامات کئے جاتے ہیں تو پاکستان میں تجارتی ماحول پروان چڑھے گا اور گوادر ایک معاشی حب بن کر ابھرے گا۔

اس موقع پر چینی وفد کے سربراہ مسٹر پیان شوئے چھانگ نے کہا کہ گوادر کو انٹر نیشنل شہر اور تجارتی حب بنا کر پاکستان میں سرمایہ کاری کو بڑھایا جا سکتا ہے تا کہ انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا جا سکے۔ نئی سڑکوں اور ریل روڈز کے زریعے پاکستان کے تمام علاقوں کو آپس میں جوڑا جا سکتا ہے اور قدرتی وسائل کو بہتر انداز میں بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان منصوبوں سے اقتصادی ترقی میں اضافہ ہوگا اور مقامی لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں رونما ہونگی۔

متعلقہ عنوان :