پی ایم ڈی سی کے معاملات کو شفاف طریقے سے چلائے جانے کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا ،سائرہ افضل تارڑ

حکومت نے پی ایم ڈی سی کی کھوئی ہوئی ساکھ کو بہتر بنانے کا عزم کر رکھا ہے، ماضی کی طرح پی ایم ڈی سی میں کرپشن اور سیاست بازی برداشت نہیں کی جائے گی اور اب نئی تشکیل شدہ کونسل اور وزارت صحت دونوں مل جل کر کام کریں گی، پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 29 جنوری 2016 18:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 جنوری۔2016ء ) وزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے معاملات کو شفاف طریقے سے چلائے جانے کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا تاکہ ملک بھر میں عوام کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے میڈیکل کی تعلیم کے معیار کو مزید بہتر بنایا جا سکے ۔

اس ضمن میں بنائے گئے اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا ئے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں جمعہ کو یہاں پی ایم ڈی سی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پی ایم ڈی سی کی کھوئی ہوئی ساکھ کو بہتر بنانے کا عزم کر رکھا ہے اور اب ماضی کی طرح پی ایم ڈی سی میں کرپشن اور سیاست بازی برداشت نہیں کی جائے گی۔

(جاری ہے)

اور اب نئی تشکیل شدہ کونسل اور وزارت صحت دونوں مل جل کر کام کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالجز کو تسلیم کرنے ، رجسٹریشن اور امتحانات کے نظام کو قابل اعتماد بنانے کے لیے وزارت صحت اور کونسل کے مابین ایسی رابطہ کاری اور ٹھوس کوششوں کی ضرورت ہے جس سے اس ادارہ میں کرپشن بالکل ختم ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم اینڈ ڈی سی کو ماضی میں کئے گئے میڈیکل اور ڈینٹل اداروں کو تسلیم کئے جانے کے حوالہ سے فیصلوں اور سفارشات کی موزونیت کا دوبارہ جائزہ لینا چاہیے اور اس ضمن میں کونسل کی شفارشات کواہمیت دی جائے گی تاکہ ملک بھر میں میڈیکل کی تعلیم اور طبی پیشہ کو دھارے میں لایا جا سکے۔

سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ مریضوں کو فوری طبی امداد اور طبی نگہداشت جبکہ غریب طلبا کو میڈیکل کی تعلیم مفت فراہم کر کے نجی میڈیکل اداروں کو اپنی کارپوریٹ سماجی ذمہ داری پوری کرنا ہو گی۔ وزیر مملکت نے کہا کہ پی ایم ڈی سی کوطویل اور مختصر مدتی حکمت عملی کے ذریعے موثر اور زیادہ فعال بنایا جائے گا۔ تاکہ بین الاقوامی طورپر اہم ادارے کی اہمیت میں اضافہ کیا جاسکے اور طب کے شعبے میں رائج جدت پسندی کو بھی پروان چڑھایا جا سکے۔

ایک سوال کے جواب میں سائرہ افضل تارڑ نے توقع ظاہر کی کہ نئی کونسل کے صدر اور اراکین اداروں سے کرپش کے خاتمہ، طبی معیار میں بہتری لانے اور اداروں کی رجسٹریشن کی لیے پوری تندہی اور مستعدی سے کام کریں گے ،پی ایم اینڈ ڈی سی میں کرپشن اور کوتاہی کسی صورت بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ یہ میرے لیے باعث مسرت ہے کہ جو وعدہ میں نے اس ملک کی عوام کے ساتھ کیا تھا وہ پورا کر دیا ہے اور آج ایک شفاف انتخابات کے بعد پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی نو منتخب باڈی نے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔

جس کا بنیادی مقصد ادارے کو موثر بنانا اور کرپشن کا مکمل خاتمہ ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل کے نئے صدر پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد لہری اور کونسل کے نئے اراکین بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب پی ایم ڈی سی کے معاملات میں شفافیت اور پیشہ وارانہ معیار میں بہتری کے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور طبی معیار اور تعلیمی معیار میں بہتری کا سورج طلوع ہو رہا ہے۔ نئی تشکیل شدہ کونسل کے نو منتخب اراکین صدر نے میڈیا کے تمام نمائندگان کو دعوت دی کہ وہ این ی بی کے امتحانات کو آ کر دیکھ لیں کہ کس طرح غیر جانبدارانہ کمیٹی کے زیر اہتمام امتحان کا انعقاد کے جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :