توہین رسالت کے قانون کو دوبارہ چھیڑنے سے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے، مولانا طاہر اشرفی

تو ہین رسالت کے قانون کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے سخت ترین سزائیں تجویز کی جائیں مولانا شیرانی اپنی ذاتی رائے کو اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے نہ بنائیں، گفتگو

جمعہ 29 جنوری 2016 18:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 جنوری۔2016ء) پاکستان علماء کونسل کے چیرمین مولانا طاہر اشرفی نے کہاہے کہ توہین رسالت کے قانون پر تمام مسالک کے علماء کرام متفق ہیں اس کو دوبارہ چھیڑنے سے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے ،توہین رسالت کے قانون کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے سخت ترین سزائیں تجویز کی جائیں مولانا شیرانی اپنی ذاتی رائے کو اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے نہ بنائیں طے شدہ اسلامی قوانین کو چھیڑنے سے ملک میں افراتفری پیدا ہوگی ان خیالات کا اظہار انہوں نے آن لائن سے بات چیت کے دوران کیا انہوں نے کہاکہ توہین رسالت کے قانون پر نہ صرف تمام مسالک کے علماء کرام بلکہ غیر مسلم بھی متفق ہیں اور اس کے بارے میں کسی کی کوئی دوسری رائے نہیں ہے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ توہین رسالت کے قانون کے غلط استعمال کو کس طریقے سے روکا جائے اوراس سلسلے میں اسلامی نظریاتی کونسل میں ترامیم بھی پیش کی تھی انہوں نے کہاکہ سابقہ ادوار میں توہین رسالت کے قانون پر رائے لینے کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل بھیجا گیا تھا اور اس وقت بھی مولانا شیرانی کونسل کے چیرمین تھے کونسل کے تمام اراکین نے توہین رسال ت کے قانون پر متفقہ رائے دی تھی اور اس کے بارے میں علماء کرام کوئی دو رائے نہیں رکھتے ہیں انہوں نے کہاکہ اسوقت ضرورت اس امر کی ہے کہ توہین رسالت کے قانون کے غلط استعمال کو کس طریقے سے روکا جائے اور اس سلسلے میں کونسل کے اجلاس میں سفارشات میں نے پیش کی تھی کہ توہین رسالت کے قانون کے غلط استعمال پر سخت ترین سزائیں تجویز کی جائیں اور ان سفارشات پر مولانا شیرانی پہلے متفق ہوگئے تھے تاہم اگلے روز اجلاس میں ان کی رائے تبدیل ہوگئی تھی انہوں نے کہاکہ کم عمری کی شادی کے حوالے سے بھی اسلامی نظریاتی کونسل اپنی سفارشات حکومت کو بھجوا چکی ہے ایسے مسائل کو دوبارہ چھیڑنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے انہوں نے کہاکہ اسلامی نظریاتی کونسل مولانا شیرانی کے ذاتی خیالات پر نہیں بلکہ علماء کرام کی مشاورت پر تجاویز حکومت کو ارسال کرتی ہے اگر مولانا شیرانی زاتی طور پر توہین رسالت یا کم عمری کی شادی کے حوالے سے کوئی رائے رکھتے ہیں تو یہ اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے نہیں ہے انہوں نے کہاکہ بعض عناصر توہین رسالت کے قانون کو متنازعہ بنانے کی سازشوں میں مصروف ہے تاکہ ملک میں انتشار اور انارکی کو پھیلایا جا سکے تاہم پاکستان علما کونسل سمیت ملک کے مقتدر مذہبی حلقے اس حوالے سے کئے جانے والی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے بھرپور مذاحمت کرے گی۔

متعلقہ عنوان :