ایران نے اپنی طرف کی گیس منصوبے کی پائپ لائن کاکام مکمل کردیا ، پاکستان کھلی فضاء سے استفادہ حاصل کر ے ، پاکستان ہمسایہ ممالک میں ایران کیلئے سب سے اہم ہے دونوں ممالک یک جان دو قالب کی مانند ہیں ،ان کو تلوار سے بھی الگ نہیں کیاجاسکتا ، ایران بلوچستان کی پیٹرولیم مصنوعات اور سرحد ی علاقوں کی بجلی کی ضروریات پوری کرنے کو بھی تیار ہے گوادر پورٹ کوریلوے کے ذریعے منسلک کرناچاہتے ہیں ، ویزہ پالیسی پر تجارتی ویزوں کی معیاد بڑھانے اورتجارتی معاملات کے حل کیلئے مشترکہ ٹیم بنانے کو تیار ہیں،ایرانی صو بہ سیستان بلو چستان کے ڈپٹی گو رنر علی اصغر میرکی کو ئٹہ چیمبر آ ف کا مرس کے دورہ پر گفتگو

جمعہ 29 جنوری 2016 21:18

ایران نے اپنی طرف کی گیس منصوبے کی پائپ لائن کاکام مکمل کردیا ، پاکستان ..

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جنوری۔2016ء) ایران کے صو بہ سیستان بلو چستان کے ڈپٹی گو رنر علی اصغر میر شکا ری نے کہاہے کہ ہمسایہ ممالک میں ایران کیلئے سب سے اہم ملک پاکستان ہے ایران نے فنی اورماہرانہ طریقے سے دنیا بھر پراپنی حقانیت واضح کردی ہے ایران نے اپنی طرف کی گیس منصوبے کی پائپ لائن کاکام مکمل کرلیاہے اس بابت پاکستان کو کھلی فضاء سے استفادہ حاصل کرناچاہئے پاکستان کے تجارت سے وابستہ افراد کے مسائل اورمشکلات کاخاتمہ چاہتے ہیں پاکستان اورایران ایک روح دوجان کی مانند ہے جنہیں تلوار سے بھی الگ نہیں کیاجاسکتا بلوچستان کی پیٹرولیم مصنوعات کی ضرورت اور ایران سرحد کے قریبی علاقوں کی بجلی ضروریات پوری کرنے کیلئے بھی تیار ہے گوادر پورٹ کوریلوے کے ذریعے چاہ بہار سے منسلک کرناچاہتے ہیں اس کادونوں ممالک کوفائدہ ہوگا ایران پہلے ہی زاہدان کو ریلوے کے ذریعے یورپی ممالک سے لنک کرچکاہے پاکستان سے مالٹے ،آلو،پیاز ،ٹما ٹر ،آم ایکسپورٹ کرنے کی اجازت کااعلان کرتاہوں جورکاوٹ بنے اس سے متعلق ہمیں آگاہ کیاجائے ویزہ پالیسی پر پاکستان چاہئے تو تجارتی ویزوں کی معیاد تین سال تک بڑھانے اورتجارتی معاملات کے حل کیلئے جوائنٹ ٹیم بنانے کیلئے بھی تیار ہے۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو کو ئٹہ چیمبر آ ف کا مرس کے دورے کے موقع پر گفتگو کررہے تھے ۔ اس موقع پر چیمبر آ ف کا مرس کے صدر جما ل ترہ کئی دیگر عہدیداران سمیت پا کستان کے ایران میں متعین قو نصل جنرل اور ایران کے کو ئٹہ میں متعین قونصل جنرل ،سیکرٹی داخلہ بلو چستان اکبر حسین درا نی ،کلکٹر کسٹم کو ئٹہ ڈا کٹر سعید احمد جدون ،ڈپٹی کلکٹر ڈا کٹر فرید احمد خا ن سمیت دیگر حکام بھی مو جود تھے ۔

اس مو قع پر خطا ب کر تے ہو ئے ایرانی صو بہ بلو چستان کے ڈپٹی گو رنر علی اصغر میر شکا ری نے کہا کہ ان کا بلو چستان آ نے کا مقصد جوائنٹ با رڈرز کمیشن کے دو روزہ اجلاس میں شر کت کر نا تھی اس کے علا وہ انہوں نے گو رنر بلو چستان محمد خا ن اچکزئی اور وزیر اعلی بلو چستان نوا ب ثنا اﷲ زہری سے بھی اپنی وفد سمیت ملا قا تیں کیں ۔ جن میں دونوں صو بوں کے حکام کے درمیان سرحدی معا ملا ت سمیت تجا رت و دیگر امور زیرغور لا ئے گئے ان کی بلو چستان کے حکام سے ہو نے والی ملا قا تیں انتہا ئی مثبت انداز میں ہو ئیں اس لئے ان کے نتا ئج بھی مثبت اور دورس ہوں گے،ان کا کہنا تھا کہ پا ک ایران دو نوں برا در ہمسا ئیہ مما لک میں مثا لی تجا رتی ،اقتصادی اور دیگر تعلقات ہیں جبکہ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بھی دو نوں مما لک کے درمیا ن تعلقات سے کو ئی انکا ر نہیں کر سکتا ،علی اصغر شکا ری کا کہنا تھا کہ چیمبر آ ف کا مرس کے صدر اور دیگر ممبران کی جا نب سے جن مشکلا ت اور تحفظا ت کا اظہار کیا گیا ہے وہ قا بل غور و عمل ہیں تا ہم اس سلسلے میں دو نوں صو بوں کی بزنس کمیو نٹی کا گو رنر سیستان بلو چستان کے چیمبر کے دورے کے مو قع پر ہو نے والے فیصلے اور ان کی تا ئید پر عمل نہ ہو نے سے ہمیں دونوں صو بوں کے تجا رت سے وابستہ افراد سے گلہ ہے ،انہوں نے کہا کہ چیمبر کی جا نب سے جو نکا ت ان کے سا منے رکھے گئے ان میں تجا رت کی ترقی کے لئے کچھ اور بھی تجا ویز ہو نی چا ہیئے تھی تا ہم اتنی محبت اور پر خلوص اجلاس اس با ت کا مظہر ہے کہ ہم تما م ان مشکلات کا حل چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ پا ک ایران دو مما لک ضرور ہے مگر یہ ایک روح اور دو جان کی ما نند ہے کیو نکہ دو نوں مما لک کی عوام اور حکومتوں کے درمیان مثا لی تعلقا ت قا ئم ہیں ان کی تہذیب و ثقا فت ،رسم و رواج اور عقا ئد ایک ہے جنہیں تلوار سے بھی جدا نہیں کیا جا سکتا ،انہوں نے کہا کہ ایران پہلا ملک تھا جس نے پا کستان کو تسلیم کیاروز اول سے لیکر آج تک دو نوں مما لک کی بہترین تعلقات دنیا کے لئے ایک مثال سے کم نہیں ان کا کہنا تھا کہ جوائنٹ با رڈر کمیشن کے اب تک 19اجلاس ہو چکے ہیں جن میں سرحدی معا ملا ت کو ٹھیک کر نے ،اسمگلنگ کو روکنے ،منشیات کی ٹریفیکنگ کا خا تمہ چیک پوسٹوں کو مضبوط بنا نا اور تجا رت کا فروغ جیسے دو طرفہ معا ملا ت زیر غو ر لا ئے جا تے رہے ہیں نہ صرف لیگل کراسنگ پوائنٹس اور تجا رت کے فروغ کے لئے ما رکیٹیں بڑھا نے پر اتفاق ہوا ہے بلکہ مختلف امور پر کا فی بہتر پیش رفت بھی ہو ئی ہے ڈپٹی گو رنر سیستان بلو چستان کا کہنا تھا کہ پا ک ایران دو برا در ممالک ہیں جن کے درمیان کبھی بھی نا راضگی نہیں ہو ئی اگر خدا نخواستہ کو ئی ایسی با ت ہو تی بھی ہے تو اسے دو نوں مما لک کے حکام دو بھا ئیوں کی طرح مل بیٹھ کر حل کریں گے،ان کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر حسن روحا نی اور پا کستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے درمیان ہو نے والے معا ہدے کے تحت دو طرفہ تجا رت کو 5ارب ڈا لر تک لے جا یا جا ئے گا ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی بلو چستان نے تو اسے مزید بڑھا نے پر زور دیتے ہو ئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ تجا رت کو 5ارب ڈا لر سے 10ارب ڈا لر تک لے جا نے کے لئے کو ششیں مزید تیز کر نا ہوں گی ،علی اصغر میرشکا ری کا کہنا تھا کہ یہ تما م تر تجا رت بلو چستان کے راستے ہی ہو گا اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ پا کستانی اور خاص کر بلو چستان کے تجا رت سے وابستہ افراد اس با رے تیا ری کریں انہوں نے کہا کہ اس وقت ایران ایسے مرحلے کو پہنچ چکا ہے جس نے دنیا بھر کے مما لک کو ٹیبل کے ایک طرف بٹھا کر اپنی حقا نیت تسلیم کروا ئی ہم نے بطو ر قوم اپنی فنی اور ما ہرا نہ صلاحیتوں سے ثا بت کیا کہ ایران روز اول سے ہی حق پر مبنی مو قف اپنا ئے ہو ئے تھا ۔

دنیا کے مما لک کے ساتھ معا ہدہ طے پا نے سے ایران سے متعلق بہا نہ با زی کر نے وا لوں کے بہا نے ختم ہو چکے ہیں انہوں نے کہا کہ ایران نئے دور میں داخل ہو چکا ہے ہم نئے انداز سے دنیا کے ساتھ تعلقات استوار کر نا چا ہتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہمسا ئیہ مما لک میں ایران کے لئے سب سے اہم ملک پا کستان ہے جس کے ساتھ ہم منصو بہ بندی کر رہے ہیں کہ ہما ری بندر گا ہ کو گوا در کے ساتھ لنک کیا جا ئے تین ہفتے پہلے گو رنر سیستان نے ملا قات میں ٹرین کے ذریعے گوا در اور چا بہار کو ایک دوسرے سے منسلک کر نے کا کہا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت ایران بلو چستان کے ایران سے متصل علا قوں کی بجلی ضروریات پو ری کر نے کے لئے بھی ہمہ وقت تیار ہے اس کے علا وہ ہم نے اپنی طرف سے گیس پا ئپ لا ئن کا کا م مکمل کر لیا ہے پہلے سیاسی وجوہا ت کی وجہ سے اس کا م میں رکا وٹ تھی مگر اب پا کستان کو کھلی فضا سے استفا دہ حا صل کر لینا چا ہیئے انہوں نے کہا کہ ایران پا کستان کے ساتھ قا نو نی تجا رت کا فروغ چا ہتا ہے لیکن ایسا تب ممکن ہو گا جب دونوں مما لک کی حکومتیں اور عوام مصمم ارادے کے ساتھ اس با بت کا م کر ے انہوں نے کہا کہ ایران کو ئٹہ سے زاہدان تک ریلوے نظا م کی بحا لی چا ہتا ہے ہم زاہدان کو یو رپی مما لک سے ریلوے کے ذریعے منسلک کرچکے ہیں اسی طرح چابہار اورگوادر کوبھی ریلوے کے ذریعے منسلک کرنے کیلئے دونوں صوبائی حکومتوں کے درمیان ہونیوالے اجلاسوں میں بات چیت ہوچکی ہے تجارت کاتقاضا یہ نہیں کہ جتنے ایٹمز ایک ملک دے اتنے ہی ایٹم وہ لے بھی ہرملک اپنی ضروریات کے مطابق اشیا درآمدکرتاہے ہم پاک ایران تجارت میں حائل رکاؤٹوں کوختم کریں گے انہوں نے کہاکہ گورنرسیستان بلوچستان نے جوتائید کی تھی میں بھی اسی پرزور دیتاہوں جومطالبے چیمبر کی جانب سے پیش کئے گئے ہیں ان مسائل میں کچھ نکات ایسے بھی ہے جن کیلئے نئے قانون بنانے ہونگے یاپھرموجودہ قوانین میں ترامیم کرنا ہوگی انہوں نے کہاکہ مسائل کے حل کے خاتمے میں ہم سبقت رکھتے ہیں ویزے کی معیاد 6ماہ سے ایک سال یاپھرتین سال کرنے کامطالبہ کیاگیاہے اس سلسلے اگر پاکستان حکومت راضی ہے تومیں ابھی اس مطالبے پرعملدرآمد کراعلان کرتاہوں تاہم دونوں ممالک کو ویزے والے معاملے پرایک جیسے احکامات دینے ہونگے انہوں نے کہاکہ تجارت کو5ارب ڈالر سے 10ارب ڈالر تک پہنچانے کیلئے اقدامات وقت کاتقاضا ہے دونوں ممالک اور صوبوں کے تجارت سے وابستہ افراد کواپنے کاروباری سرگرمیوں کو بڑھانا ہوگا انہوں نے کہاکہ ہم اس بات پربھی آمادگی کااعلان کرتے ہیں کہ اگر بلوچستان کی پیٹرولیم مصنوعات کوپورا کرنے کیلئے ہمیں کہاجائے توہم اس سلسلے میں ہرممکن تعاون کیلئے تیار ہے انہوں نے کہاکہ اگر بلوچستان حکومت چاہئے تو ایران یومیہ ایک ہزار ٹن سمنٹ پیداکرنے والا کارخانہ تفتان میں لگانے کیلئے تیار ہے انہوں نے کہاکہ یہ ہماراپاکستان اوربلوچستان پر اعتماد کااظہار ہے ہم اپنے سرمایہ کاروں کویہاں سرمایہ کاری کیلئے بھی راغب کریں گے انہوں نے مالٹے ،پیاز ،آلو ،آم ،ٹماٹر سمیت دیگر بھی کوئٹہ سے ایران درآمد کرنے کااعلان کیا اورکہاکہ اس سلسلے میں کوئی رکاوٹ بننے کی کوشش کرے توانہیں بتایاجائے انہوں نے کہاکہ تجارت سے وابستہ افراد کے درمیان اختلافات کو حکومتوں سے نہ جوڑاجائے حکومتیں تجارتی معاملات میں مداخلت نہیں کرناچاہتی ان کاکہناتھاکہ اگر بلوچستان کے تاجر چاہئے تودونوں حکومتیں تجارتی معاملات کے لئے جوائنٹ ٹیم بنانے کیلئے تیار ہے جس میں چیمبر کے اراکین سمیت دیگر شامل ہونگے اوران کی دوطرفہ اجلاسوں میں معاملات کوحل کیاجائیگا۔

انہوں نے کہاکہ تجارتی تعلقات اہمیت کے حامل ہے اس لئے ہم تجارت سے وابستہ افراد کیلئے ہمہ وقت تیار ہے انہوں نے پاکستان ریلوے کوزاہدان سے 5ہزارلیٹرڈیزل ،خلیج فارس ریاستوں کے ریٹ پردینے پربھی آمادگی ظاہر کی اس سے قبل چیمبرآف کامرس کے صدر جمال ترہ کئی نے کہاکہ بلوچستان کے تجارت سے وابستہ افراد کوایران کے ساتھ امپورٹ ایکسپورٹ میں مشکلات درپیش ہے جن کاازالہ کیاجاناچاہئے انہوں نے کہاکہ پاکستانی گاڑیوں میں مال لے جانیوالے ایرانی تاجروں سے دس فیصد زائد ٹیکس وصولی کاعمل روک دیناچاہئے جبکہ زاہدان اورمیر جاوا میں ویئر ہاؤسز کی تعمیر کویقینی بنایاجائے اس کے علاوہ چاول کی ایکسپورٹ کیلئے جی ایم پی سرٹیفکیٹ کی شرط ختم کی جائے انہوں نے چاول کیلئے زاہدان میں لیبارٹری سہولت کی فراہمی سمیت کاغذات کی دو مرتبہ تصدیق کے عمل پر بھی غور کرنے کاکہاانہوں نے کہاکہ چاول اورتل کے گاڑیوں کو ہفتوں تک کھڑارکھناناانصافی ہے جبکہ چاول پالیسی میں بھی ماہانہ بنیادوں پرتبدیلیاں روکی جائے انہوں نے کہاکہ تجارت ویزوں کی مدت کوچھ ماہ سے تین سال تک بڑھایاجائے جبکہ مشترکہ کمیٹی کے ذریعے مسائل کاحل ڈھونڈاجائے انہوں نے پھلوں اورسبزی کی برآمد کی اجازت دینے اور چینی کی ایکسپورٹ کابھی مطالبہ کیاانہوں نے تجارت سے وابستہ افراد کے روڈ کے ذریعے آنے جانے کی اجازت بارے بھی غور کرنے کامطالبہ کیا جمال ترہ کئی نے مطالبہ کیاکہ پاکستانی گاڑیوں سے ہر3کلومیٹر پرایک ڈالر ٹیکس کاعمل بھی روک دیناچاہئے انہوں نے میر جاؤا میں گاڑیوں کولوڈ اور خالی کرنے کی بھی اجازت طلب کی تقریب کے آخر میں چیمبرآف کامرس کی جانب سے ڈپٹی گورنر سیستان بلوچستان علی اصغرمیرشکاری کویاد گاری شیلڈ پیش کی گئی ۔