Live Updates

خورشید شاہ نے حکومت کے ساتھ تعاون کے بدلے کئی فائدے اٹھائے، وہ عدالت جائیں یا اسمبلی، میں خود انکے کردار کے بارے میں پہلی گواہی دوں گا، خورشیدشاہ نے پی ای سی کے چیئرمین اپنے بھائی کی مدت ملازمت میں توسیع کے لئے سفارشیں کرائیں ، ان کا بھائی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماتحت اداروں کے ٹھیکوں میں کرپشن کرتا رہا ،عدالت نے بلایا تما م ثبوتوں سمیت جاؤنگا،ڈی چوک میں پی ٹی آئی دھرنے کے دوران پیپلزپارٹی نے کرپشن چھپا نے کیلئے حکومت کا ساتھ دیا، خورشید شاہ قومی اسمبلی میں حکومت کے ساتھ تعاون کے بدلے میں مراعات لیتے ر ہے

وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویرحسین کا خورشیدشاہ کے بیانات پرردعمل کااظہار

جمعہ 29 جنوری 2016 21:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویرحسین نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کو چیلنج دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ عدالت میں جائیں یا اسمبلی میں میں خود انکے کردار کے بارے میں پہلی گواہی دوں گا، خورشید شاہ نے اپنے بھائی کو اپنی پچھلی حکومت کے ذریعے غیر قانونی طور پر پاکستان انجینئرنگ کونسل کا چیئرمین منتخب کرایا،موجودہ حکومت کے دور میں جب خورشید شاہ کے بھائی کے عہدے کی معیاد ختم ہوئی تو خورشید شاہ نے مختلف حکومتی عہدیداروں کے ذریعے اپنے بھائی کی مدت تقرری میں توسیع کیلئے مجھے ہر طرف سے کہلوایا،عدالت بلائے گی تو میں یہ اور بہت سارے دوسرے کوائف عدالت کے سامنے پیش کرنے کیلئے تیار ہوں ، ڈی چوک میں پی ٹی آئی کے دھرنے کے دوران پیپلزپارٹی نے حکومت کا ساتھ اس لئے دیاکہ وہ اپنی کرپشن کو چھپاسکے، غیر آئینی حکومت میں پیپلز پارٹی کی کرپشن سب کے سامنے آجاتی، خورشید شاہ قومی اسمبلی میں حکومت کے ساتھ تعاون کے بدلے میں مراعات لیتے ر ہے،ان کا بھائی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماتحت اداروں کے ٹھیکوں میں کرپشن کرتا رہا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو اپنے ایک بیان اور انٹرویو میں وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ خورشید شاہ عدالت میں جائیں یا اسمبلی میں میں خود انکے کردار کے بارے میں پہلی گواہی دوں گا۔ خورشید شاہ نے اپنے بھائی کو اپنی پچھلی حکومت کے ذریعے غیر قانونی طور پر پاکستان انجینئرنگ کونسل کا چیئرمین منتخب کرایا۔موجودہ حکومت کے دور میں جب انکے عہدے کی معیاد ختم ہوئی تو خورشید شاہ نے مختلف حکومتی عہدیداروں کے ذریعے اپنے بھائی کی مدت تقرری میں توسیع کیلئے مجھے ہر طرف سے کہلوایا۔

جب کوئی سفارش موثر نہ ہوئی تو شاہ صاحب اپنے بھائی کو لیکر خود میرے دفتر میں آئے اور توسیع کیلئے منت سماجت کی۔انہوں نے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان انجنیئرنگ کونسل کی تاریخ میں انکے بھائی کا دور کرپشن اور مالی بے ضابطگی کے حوالے سے بد ترین دور تھا۔ رانا تنویر نے کہاکہ جب میں نے ان وجوہات کی بنا پر معذرت کی تو سید خورشید شاہ میری شکایت لے کر بڑی دور تک گئے۔

وہ یہ بھی چاہتے تھے کہ اگر توسیع نہ ملے تو نئے الیکشن ایک ایسی کمپنی کے ذریعے کرائے جائیں جو انکے بھائی کے قریبی رشتہ داروں کی کمپنی ہے اور جسکے ذریعے انہوں نے اپنے دور میں بھی اسی قسم کا الیکشن کرایا تھا۔انہوں نے کہاکہ عدالت بلائے گی تو میں یہ اور بہت سارے دوسرے کوائف عدالت کے سامنے پیش کرنے کیلئے تیار ہوں ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی وزارت کے ماتحت ادارے میں خورشید شاہ کے بھائی انجیئنرز کی ایسوسی ایشن کے عہدے دار تھے اور وہ ٹھیکیداروں کی رجسٹریشن اوردیگر معاملات میں کرپشن کرتے تھے۔

انہوں نے کہاکہ کیونکہ یہ سب میری وزارت میں ہواہے اس لئے مجھے ان سب باتوں کا پتہ ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن میں مک مکا کی بات یہاں تک سچ ہے کہ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ قومی اسمبلی میں حکومت کا ساتھ دیتے تھے جس کے بدلے ان کو مراعات دی جاتی تھیں،انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان سے ان کے ذاتی رنجش ہے جس کی وجہ سے ان کو پیپلزپارٹی تنقید کا نشانہ بناتی ہے،انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ڈی چوک میں دھرنے کے دوران پیپلزپارٹی نے حکومت کا ساتھ اس لئے دیا کہ وہ اپنی کرپشن کو چھپاسکیں،کیونکہ اگر دھرنے کے دوران حکومت ختم ہوجاتی اور غیر آئینی حکومت میں پیپلزپارٹی کی کرپشن سب کے سامنے آجاتی،انہوں نے کہا کہ سویلین حکومت میں آصف زرداری کے وکیل ان پر کرپشن کے کیسوں میں زیادہ طوالت لے لیتے ہیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات