وفاقی پولیس نے مولانا عبد العزیز کے گھر کی طرف جانے والے راستوں کو سیل کر دیا،جامعہ حفصہ جانے والوں کی تلاشی ، ریکارڈ مرتب ، پولیس اور رینجرز کی ناکہ بندی اور پوچھ گچھ کے باعث علاقہ مکین پریشان

مولانا عبد العزیزکا تھانہ آبپارہ میں اپنے خلاف درج مقدمے میں ضمانت کرانے پر غور

ہفتہ 30 جنوری 2016 17:41

وفاقی پولیس نے مولانا عبد العزیز کے گھر کی طرف جانے والے راستوں کو سیل ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جنوری۔2016ء) وفاقی پولیس نے جامعہ حفصہ اور لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبد العزیز کے گھر کی طرف جانے والے راستوں کو سیل کر دیا ‘جامعہ حفصہ جانے والوں کی تلاشی لی جا رہی ہے اور پولیس نے ان کا ریکارڈ مرتب کرنا شروع کر دیا ہے۔ ہفتہ کو ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی ہدایت پر اسلام آباد کے سیکٹر جی سیون میں جامعہ حفصہ اور لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبد العزیز کے گھر کی طرف جانے والے راستوں پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینا ت کر دی گئی ہے۔

علاقہ مجسٹریٹ کی موجودگی میں پولیس نے ان تین گلیوں میں ناکے لگا دیے ہیں جو جامعہ حفصہ کی طالبات کی گزر گاہیں ہیں۔ اس موقع پر انٹیلی جنس اداروں کے اہلکار بھی علاقے میں خفیہ نگرانی کے لئے موجود تھے۔

(جاری ہے)

خواتین کی سرچنگ کے لئے لیڈیز پولیس اہلکار تعینات کی گئی تھیں۔ذرائع کے مطابق جامعہ حفصہ میں جانے والوں کا ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ کارروائی کی صورت میں پولیس کو طالبات کی تعداد اور ان کے دیگر کوائف سے آگاہی ہو ۔

دوسری طرف پولیس اور رینجرز کی ناکہ بندی کے باعث علاقہ مکین بھی پریشان ہیں کیونکہ انہیں بھی آمد و رفت کے دوران پولیس سے پوچھ گچھ کے عمل سے گزرنا پڑ رہا ہے۔ذرائع کے مطابق مولانا عبد العزیز تھانہ آبپارہ میں اپنے خلاف زیر دفعہ ایک سے نو درج مقدمے میں ضمانت کرانے پر غور کر رہے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ گرفتاری سے بچ سکیں۔

متعلقہ عنوان :