بہتر حکومتی نظم و نسق اور شفافیت کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے، عالمی اقتصادی فورم نے پاکستانی معیشت میں بہتری کا اعتراف کیا ، مالیاتی نظم و نسق میں بہتری سے بجٹ خسارے میں بتدریج کمی آرہی ہے

وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کاساؤتھ ایشین فیڈریشن آف اکاؤنٹس کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 30 جنوری 2016 22:56

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جنوری۔2016ء ) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بہتر حکومتی نظم و نسق اور شفافیت کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے، ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے چیئرمین کلاز شواب نے پاکستانی معیشت میں بہتری کا اعتراف کیا ، مالیاتی نظم و نسق میں بہتری سے بجٹ خسارے میں بتدریج کمی آرہی ہے ۔ وہ ہفتہ کو ساؤتھ ایشین فیڈریشن آف اکاؤنٹس(سافا) کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ سافا ایوارڈ جیتنے والوں کو مبارک باد پیش کرتاہوں ۔ بہتر حکومتی نظم و نسق اور شفافیت کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈیورس میں کلاز شواب نے پاکستانی معیشت میں بہتری کا اعتراف کیا ہے ۔ مالیاتی نظم ونسق میں بہتری سے بجٹ خسارے میں بتدریج میں کمی آرہی ہے ۔

(جاری ہے)

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں قابل ذکر کمی آئی ہے ۔

دنیا بھر کے 22 بڑے مالیاتی اداروں نے پاکستان کی معاشی بہتری کو تسلیم کیا ہے ۔ پاکستانی معیشت درست سمت میں گامزن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ضرب عضب اور کراچی آپریشن کے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔ پاکستان میں دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ توانائی کے متعدد منصوبوں کی تکمیل سے 10 ہزار میگا واٹ بجلی نظام میں شامل ہو گیا ۔

توانائی بحران کے حل کے لئے سنجیدہ حکومتی کوششوں کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں ۔اسحاق ڈار نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ چکے ہیں ۔ اقتصادی راہداری منصوبے سے پورا خطہ مستفید ہو گا اور اس سے علاقائئی روابط بڑھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے بھی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں

متعلقہ عنوان :