سابق صدرا ٓزاد کشمیر راجہ ذولقرنین کے گھر پر چھاپے میں معاون کشمیری افسران کیخلاف تحقیقات کا آغاز رواں ہفتے کیا جائے گا

اتوار 31 جنوری 2016 14:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31 جنوری۔2016ء ) وزیراعظم آزاد کشمیر کی ہدایت پر سابق صدرا ٓزاد کشمیر راجہ ذولقرنین کے گھر پر نیب پاکستان کے چھاپے میں معاون کشمیری افسران کیخلاف تحقیقات کا آغاز رواں ہفتے کیا جائے گا ۔ذرائع کے مطابق آزاد حکومت نے سابق صدر آزاد کشمیر راجہ ذولقرنین کے گھر پر چھاپے میں نیب کی معاونت کرنے والے مقامی افسروں کیخلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیاہے اور وزیرآعظم چوہدری عبدالمجید نے بغیر اجازت کے کارروائی کاسخت نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور حکم دیا ہے کہ بتا یا جائے کہ نیب کو کس قانون اور اختیار کے تحت آزاد کشمیر میں اجازت کے بغیر کارروائی میں معاونت کی گئی ہے ،ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر رواں ہفتے خصوصی ٹیم میر پور جائے گی اور معاملے کی تحقیقات کر کے رپورٹ وزیراعظم کو ارسال کرے گی جس کی روشنی میں زمہ دار افسروں کیخلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ نیب پاکستان ن سابق صدر آزادکشمیر کے بیٹے راجہ بابر ذولقرنین کو ہائی کورٹ سے ضمانت منسوخ ہونے پر حراست میں لیا تھا اور نیب عدالت سے ریمانڈ لیا تھا ،نیب بنے بابر ذولقرنین کیخلاف کارروائی کے بعد انکی رہائشگاہ پر چھاپہ مارا جس پر آزاد حکومت کی جانب سے سخت مذمت کی گئی تھی اور گزشتہ روز قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں اس اقدام کی تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذمت کی گئی اور مذمتی قرار دار بھی اکثریتی رائے سے منظور کی گئی ہے ۔یاد رہے بابر ذولقرنین نیب کی تحویل میں ہیں اور ان پر آر کے رینٹل پاور سکینڈل میں ملوث ہونے کا الزم سمیت کروڑوں روپے کی مالی کرپشن کا الزام ہے ۔

متعلقہ عنوان :