پیپلزپارٹی دہشتگردی اور جرائم پیشہ لوگوں کے خاتمے میں وفاقی حکومت کے ساتھ ہے‘دہشتگرد اپنا کوئی بھی نام رکھ لیں ہم نے ناموں کے پیچھے نہیں دہشتگردی اور دہشتگردوں کے پیچھے جانا ہے‘بھارت سے مذاکرات میں کشمیر ہمیشہ شامل ہوتا ہے ‘دہشتگرد اپنی کارروائی سے اس مسئلے کو پیچھے دھکیلنے کا جواز پیدا کر دیتے ہیں‘ پاکستان کے قومی سلامتی کے وہ ادارے جو معلومات اکٹھی کرتے ہیں ان کی کامیابیوں سے دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی ہے ‘ ہمارا انٹیلی جنس نیٹ ورک موثر نہ ہوتا تو دہشتگردی کا زیادہ خمیازہ بھگتنا پڑتا ‘ شہباز شریف کا بنا یاہوا پل تو جاہل ہوتاہے لیکن تحر یک انصاف خود بنائیں وہ آکسفورڈ یونیورسٹی کا گریجویٹ ہے

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید میاں عامر سے ان کے والد کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو

اتوار 31 جنوری 2016 17:04

پیپلزپارٹی دہشتگردی اور جرائم پیشہ لوگوں کے خاتمے میں وفاقی حکومت ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی دہشت گردی اور جرائم پیشہ لوگوں کے خاتمے میں وفاقی حکومت اور (ن) لیگ کے ساتھ ہے‘دہشتگرد اپنا کوئی بھی نام رکھ لیں ہم نے ناموں کے پیچھے نہیں بلکہ دہشتگردی اور دہشتگردوں کے پیچھے جانا ہے‘بھارت سے مذاکرات میں کشمیر ہمیشہ شامل ہوتا ہے لیکن دہشتگرد اپنی کارروائی سے اس مسئلے کو پیچھے دھکیلنے کا جواز پیدا کر دیتے ہیں‘ پاکستان کے قومی سلامتی کے وہ ادارے جو معلومات اکٹھی کر تے ہیں ان کی کامیابیوں کی وجہ سے دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی ہے ‘ اگر ہمارا انٹیلی جنس نیٹ ورک موثر نہ ہوتا تو دہشتگردی کا زیادہ خمیازہ بھگتنا پڑتا ‘ شہباز شریف کا بنا یاہوا پل تو جاہل ہوتاہے لیکن تحر یک انصاف خود بنائیں وہ آکسفورڈ یونیورسٹی کا گریجو ایٹ ہے۔

(جاری ہے)

اتوار کے روز سابق ضلع ناظم لاہور و دنیا میڈیا گروپ کے چیئرمین میاں عامر محمود کی رہائشگاہ پر ان کے والد میاں ظہور الحق کے انتقال پر اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ اورنج لائن میٹرو منصوبے پر تنقید کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جو لوگ آج اورنج لائن ٹرین منصوبے پر تنقید کر رہے ہیں مجھے وہ دن بھی یاد ہیں کہ وہ موٹر وے منصوبے پر بھی تنقید کرتے تھے لیکن آج وہی لوگ جلسے جلوس نکال رہے ہیں کہ مغربی روٹ پر کیوں موٹر وے نہیں بن رہی ۔

ڈی آئی خان اور پشاور میں کیوں موٹر وے نہیں بنائی جارہی ۔ جن لوگوں نے لاہو رمیں میٹر و بس منصوبے کی مخالفت کی وہ آج میٹرو بس بھی بنا رہے ہیں ۔ پنجاب میں پلوں پر تنقید کی گئی لیکن باب خیبر میں پل کا افتتاح بھی کر دیا‘ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف پل بنائیں تو جاہل اگر وہ خود بنائیں تو وہ آکسفورڈکا گریجوایٹ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی دہشتگردی کے معاملے میں قومی پالیسی کی حمایت کرتی ہے ۔

پیپلز پارٹی پاکستان اور کراچی کو دہشتگردوں اور کریمنلز سے پاک کرنے کی قومی پالیسی میں بھی حکومت کاساتھ دے رہی ہے ۔ قومی سطح کی جماعتیں قومی ایشوز پر ایک ہوتی ہیں ۔دوسر اہر سیاسی جماعت کی اپنی سیاست ہوتی ہے اور سیاست میں نوک جھونک چلتی رہتی ہے ۔ انہوں نے پاک بھارت مذاکرات اور پٹھان کوٹ واقعہ کی تحقیقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جب بھی پاک بھارت مذاکرات کا مرحلہ آتا ہے تو پاکستان کا مطالبہ ہوتا ہے کہ اس میں کشمیر کوضرور شامل کیاجائے گا اور بھارت اسے تسلیم بھی کرتا ہے لیکن اس دوران جب دہشتگردی کاکوئی واقعہ ہو جاتا ہے تو ساری دنیا کے سوالات دہشتگردی کے حوالے سے ہونا شروع ہو جاتے ہیں ۔

دہشتگرد ان واقعات سے کشمیر کے مسئلے کو پیچھے دھکیلنے کا جواز پیدا کر دیتے ہیں۔ دہشتگرد نہ پاکستانیوں ، دنیا اور نہ ہی کشمیریوں کے دوست ہیں ، یہ انسانیت کے بھی ہمدرد نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات کی مکمل تحقیقات کی جاتی ہیں ۔ جب تک باہر کے ہاتھ کو اندر کے ہاتھ کی مدد میسر نہ ہو کبھی کوئی واقعہ نہیں ہو سکتا لیکن ہم اس سے نمٹ رہے ہیں اور حالات بہتر ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قومی سلامتی کے وہ ادارے جو معلومات اکٹھی کر تے ہیں ان کی کامیابیوں کی وجہ سے دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی ہے ۔ بہت سے واقعات ایسے ہیں جنہیں رونما ہونے سے پہلے کچل دیا گیا۔ اگر ہمارا انٹیلی جنس نیٹ ورک موثر نہ ہوتا تو دہشتگردی کا زیادہ خمیازہ بھگتنا پڑتا ۔ بعض دفعہ انٹیلی جنس اداروں کے پاس معلومات ہوتی ہیں اور وہ آگے متعلقہ اداروں کو آگاہ بھی کرتے ہین لیکن دہشتگرد جنہوں نے دو چار مہینے میں واقعہ کرنا ہوتا ہے وہ سافٹ ٹارگٹ ڈھونڈ لیتے ہیں ۔

ہمارے انٹیلی جنس اداروں نے دہشتگردی کے واقعات سے قبل پیشگی معلومات حاصل کر کے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں اوراس سے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا اور ہمسایہ ممالک کو بھی فائدہ پہنچا ہے ۔ چارسدہ کے واقعہ کے بعدجس تیزرفتاری سے سہولت کاروں تک پہنچا گیا ہے یہ ہماری انٹیلی جنس اداروں کی کارکردگی کا نمونہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جاری رکھا ہواہے اور یہ ان کے خاتمے تک جاری رہے گا ۔

انہوں نے پنجاب میں تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی حفاظت کے لئے اقدامات کرے ۔ حال ہی میں امریکہ کے ایک سکول میں واقعہ ہوا جس کے بعد وہاں بھی سکول بند کر دئیے گئے حالانکہ امریکہ جدید ترین اور ہم سے زیادہ وسائل رکھنے والا ملک ہے ۔ تین چار روز کی تعطیلات زندگیوں کو محفوظ کرنے کیلئے تھیں ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے مستقل تعلیم حاصل کرتے رہیں اور ہم نے ان کی زندگیوں اور درسگاہوں کو محفوظ بنانا ہے ۔

سکول کھلیں گے اورنہ صرف ہمارے بچے سکول جائیں گے بلکہ دہشتگردوں کے بچوں کو بھی انہی سکولوں میں تعلیم دیں گے اور ان سے انتقام لیں گے کہ اان کے بچے دہشتگرد نہیں بلکہ اچھے شہری بنیں ۔ انہوں نے عزیر بلوچ کی گرفتاری کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ میری اس معاملے میں اتنی ہی معلومات ہیں جتنی میڈیا کے ذریعے سامنے آئی ہیں ۔ وزیراعظم نواز شریف کی کمٹمنٹ ہے کہ ہم کراچی میں امن لائیں گے اور جرائم میں ملوث افراد کو زمین کی تہہ سے بھی نکال کر لانا پڑا تو انہیں وہاں سے لا کر انجام تک پہنچائیں گے ۔

انہوں نے بد عنوانی کے خلاف صرف سندھ میں آپریشن کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ نیب کے مقدمات بلوچستان ، پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کے لوگوں پر بھی ہیں‘ بدعنوانی کا کسی صوبے ، مذہب ، قومیت یا زبان سے تعلق نہیں ہوتا اسے صرف بدعنوان کے طور پر ہی لینا چاہیے ۔