پاکستان نے خطرناک ”زیکا“ وائرس سے نمٹنے کیلئے تیاریاں شروع کر دیں

اتوار 31 جنوری 2016 17:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31 جنوری۔2016ء) دنیا کی آبادی کو کم کرنے کیلئے جرمن فلاسفر” آدم وایسہاپٹ“ نے اپنی تنظیم ”الومینیٹی“ کے مذموم مقاصد حاصل کرنے کیلئے یہ خطرناک وائرس ایجاد کیا تھا، جس کو آئل ریفائنریز اور دیگر دھوا دار فیکٹریز کے ذریعے چھوڑنے کا انکشاف ہوا ہے، برازیل میں 15 لاکھ افرادکے متاثر ہونے کے بعد دیگر بین الاقوامی سطحہ پر تیزی سے پھیلایا جانے لگا ہے۔

پاکستان بھی خطرناک ”زیکا“ وائرس سے نمٹنے کیلئے تیاریاں شروع کر دیں گئیں۔امریکہ ، ترکی، ایران، برطانیہ، ساوٴتھ افریقہ میں جنگی حالات کے طور پر ”زیکا“ وائرس کا مقابلہ کرنے کیلئے اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ڈینگی وائرس کے بعد”زیکا“وائرس نے دنیاکواپنی لپیٹ میں لیناشروع کردیا ہے۔

(جاری ہے)

برازئیل اورامریکہ میں 15لاکھ سے زائدلوگوں کواپنی لپیٹ میں لے چکا ہے جبکہ مچھروں سے پھیلنے والا”زیکا“وائرس نے 20سے زائدممالک میں پھیل چکاہے جس سے 40لاکھ سے زائدلوگوں میں پھیلنے کاخدشہ ہے ،ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن ڈبلیوایچ اوکے مطابق مچھروں سے پھیلنے والاذکاوائرس دنیاکاخطرناک ترین وائرس ہے ،جس کے اثرات دل دہلادینے والے ہیں اوریہ اس وقت تک 20سے زائدممالک تک پھیل چکاہے ۔

واضح رہے کہ ”زیکا“ وائیرس درحقیقت خفیہ تنظیم ”ایلومنیٹی“ کی دنیا میں بڑھتی ہوئی آبادی کیخلاف ”بائیو ویپن“ ہے جس سے 4 ملین کے قریب لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔ولڈر ہیلتھ آرگینائیزیشن کے مطابق یہ انتہائی خطرناک وائرس ہے جس کی بنیاد خفیہ تنظیم ”ایلومنیٹی“ نے رکھی تھی، یہ تنظیم 1760 میں ”آدم ویس ہاپٹ“ نے اپنے خصوصی ایجنڈے کو تکمیل دینے کیلئے بنائی تھی، اس تنظیم کا مقصد پوری دنیا سے تمام مذاہب کا خاتمہ اور تمام ممالک کا خاتمہ ہے ۔

یہ خفیہ نتظیم پوری دنیا میں ایک سلطنت اور ایک مذہب لانا چاہتی ہے اور اس تنظیم کے ممبر اُس وقت کے امیر طرین اور طاقتور طرین 13 خاندان تھے۔ ”زیکا“ وائرس ”فلاوی ویڈائی“ وائرس کی فیملی کا حصہ ہے، ”زیکا“ وائرس خاص قسم کے مچھروں کی مدد سے پھیل رہاہے، ”زیکا“ وائرس سے متاثر افراد کی آنکھیں لال ہو جاتی ہیں جبکہ تیز بخار، جلن اور ہڈیوں میں درد اس کی نشانی ہے۔”زیکا“ وائیرس درحقیقت خفیہ ایجنسی ”ایلومنیٹی“ کی دنیا میں بڑھتی ہوئی آبادی کیخلاف ”بائیو ویپن“ ہے

متعلقہ عنوان :