ناکام دورہ نیوزی لینڈ مفید رہا، وقار یونس

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 31 جنوری 2016 23:17

ناکام دورہ نیوزی لینڈ مفید رہا، وقار یونس

آکلینڈ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31جنوری۔2016ء)نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز ہارنے کے باوجود پاکستان کے ہیڈ کوچ وقار یونس کا خیال ہے کہ میزبان ٹیم سے سخت مقابلے ایشیاکپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل نوجوان ٹیم کیلئے مفید ثابت ہوں گے۔ نیوزی لینڈ دورے پر پاکستان کو صرف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں فتح نصیب ہوئی۔ اس کے بعد کیویز نے ٹی ٹوئنٹی سیریز 1-2 جبکہ ون ڈے سیریز 0-2 سے اپنے نام کی۔

اتوار کو تیسرے ون ڈے میں شکست کے بعد وقار نے کہا کہ ناکامیوں کے باوجود دورے میں کئی مثبت چیزیں بھی سامنے آئیں۔ ’بڑے ٹورنامنٹس سے قبل پاکستان جیسی نوجوان ٹیم کا مضبوط نیوزی لینڈ سے سامنا اچھی چیز ہے‘۔ وقار کے مطابق، دورے میں ناکامی کے باوجود اس سے ٹیم کو بہت اعتماد ملے گا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ جنوری، 2015 کے بعد سے نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنے 34 ون ڈے مقابلوں میں سے 24 جیت چکی ہے جبکہ پاکستان 24 میں سے 12 مقابلوں میں کامیاب رہا۔

وقار کا ماننا ہے کہ پاکستان نے کنڈیشنز میں بہترین کھیلا اور وہ تمام میچ جیتنے کی پوزیشن میں رہا۔ ’نیوزی لینڈ میں کنڈیشنز مشکل ہیں اور ان سے مانوس ہونے کیلئے وقت درکار ہے، تاہم سکواڈ بہت آسانی سے یہاں کے حالات سے مانوس ہو گیا‘۔ ’ہم میچز جیتنے میں ناکام رہے ، لیکن جب بات سیکھنے کی آئے تو دورہ بہت مفید رہا‘۔ وقار نے دو ون ڈے میچوں میں 145 رنز بنانے والے بابر اعظم کو دورے کا ابھرتا ہوا کھلاڑی قرار دیا۔

’اس دورے کا ایک اور مثبت پہلو بابر اعظم ہے۔ وہ ایک باصلاحیت نوجوان ہے اور ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے وہ ایسا کھلاڑی ہے جس پر پاکستان انحصار کر سکتا ہے‘۔ تاہم، سابق کپتان اور لیجنڈ فاسٹ باؤلر نیوزی لینڈ میں اپنے تیز باؤلرز کی کارکردگی سے ہرگز متاثر نہیں۔’ فیلڈنگ اور باؤلنگ میں غلطیاں ہوئیں۔ پہلے اور تیسرے ون ڈے میں کیچ ڈراپ ہونے سے ہمیں ناقابل تلافی نقصان ہوا‘۔

’میرے خیال میں ہمارے باؤلرز کی اچھی پرفارمنس نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ فٹنس کی کمی تھی۔ انہیں مزید وقت درکار ہے‘۔ پاکستان ٹیم کے کچھ کھلاڑی اب چار فروری سے شروع ہونے والی پاکستان سپر لیگ کھیلیں گے، جس کے بعد ایشیا کپ اور آخر میں آٹھ مارچ سے انڈیا میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کھیلا جائے گا۔