الیکشن کمیشن نے این اے 122 میں ضمنی انتخابات کا نتیجہ کالعدم قرار دینے کی استدعا مسترد کردی

پیر 1 فروری 2016 12:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم فروری۔2016ء) الیکشن کمیشن نے این اے 122میں ووٹوں کی منتقلی سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ضمنی انتخابات کا نتیجہ کالعدم قرار دینے کی استدعا مسترد کردی جبکہ تحریک انصاف کو ووٹوں تک رسائی کی اجازت دیدی گئی‘ علیم خان کا ووٹوں سے متعلق کیس میں جمع کرایا گیا بیان حلفی غلط اور جھوٹ پر مبنی قرار دیدیا گیا۔

پیر کو چیف الیکشن کمشنر سردار رضاخان کی سربراہی میں بینچ نے این اے 122 میں ووٹوں کی منتقلی کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنما علیم خان کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔ فیصلے میں الیکشن کمیشن نے نادراکو ووٹوں کا ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دیدیاجبکہ پی ٹی آئی کے عبدالعلیم خان کی الیکشن کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کردی گئی ۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کالعدم قرار دینے کا اختیار الیکشن ٹربیونل کے پاس ہے۔

عبدالعلیم خان کی دوسری درخواست کو الیکشن کمیشن نے منظور کرتے ہوئے انہیں ووٹوں کے ریکارڈ تک رسائی دیدی ۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کوآرٹیکل 19 کے تحت ووٹوں کی منتقلی کے ریکارڈ تک رسائی کی اجازت ہے اور وہ ریٹرننگ افسر سے ریکارڈ چیک کرواسکتی ہے۔2015ء میں رجسٹرڈ ہونے والے ووٹرز کا ریکارڈ اور 2013 اور 2015 کی لسٹوں کا فرق بھی پی ٹی آئی کو بتایا جائے۔

فیصلے کے متن میں کہا گیا کہ ووٹرز کی تفصیلات ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران سے لی جاسکتی ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے عبدالعلیم خان نے ووٹوں کی منتقلی کے حوالے سے غلط بیان حلفی جمع کرایا ہے ریکارڈ کے مطابق علیم خان کا ووٹوں کی منتقلی کا الزام غلط ثابت ہوا۔ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن غلط بیان حلفی جمع کرانے پر کارروائی کا حق رکھتا ہے۔

متعلقہ عنوان :