توہین عدالت کیس،وزیر اعظم کو بلایا تو واپس دفتر نہیں جائیں گے، اڈیالہ جیل میں بہت گنجائش ہے،سپریم کورٹ

پیر 1 فروری 2016 14:10

توہین عدالت کیس،وزیر اعظم کو بلایا تو واپس دفتر نہیں جائیں گے، اڈیالہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم فروری۔2016ء) سپریم کورٹ میں سیکرٹری اسٹبلشمنٹ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کے دوران دورکنی بنچ کے سربراہ جسٹس عظمت سعید نے کہاہے کہ عدالتی احکامات پرعمل نہیں ہورہاتووزیر اعظم پاکستان کوبلالیتے ہیں وزیراعظم آئے توواپس دفتر نہیں جائیں گے اوراڈیالہ جیل میں بہت گنجائش ہے،عدالتی احکامات کی کسی کوخلاف ورزی نہیں کرنے دیں گے ،سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کوباربار بلایامگر وہ نہیں آئے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے یہ ریمارکس پیرکودیے ہیں عدالت نے سیکرٹری اسٹبلشمینٹ کے پیش نہ ہونے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے عدالتی احکامات کے مطابق کسٹم افسر عمر فاروق کی ترقی کا 48گھنٹے میں نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیاہے اس دوران کسٹم افسر عمرفاروق کے وکیل عارف چوہدری نے عدالت کوبتایاکہ اسٹبلشمینٹ ڈویڑن نے سمری وزیراعظم کو بھجوائی تھی، آٹھ ماہ سے عدالت کے ساتھ کھیل کھیلا جا رہا ہے اس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ ایسی بات ہے تو وزیراعظم کو بلا لیتے ہیں،اڈیالہ جیل میں بہت گنجائش ہے، وزیراعظم آئے تو واپس دفتر نہیں جائیں گے اس پراٹارنی جنرل نے عدالت کویقین دہانی کرائی کہ عدالت کے احکامات پر عمل کریں گے، عدالتی حکم کے مطابق نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا،عدالت نے 48گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی