تبلیغی جماعت پر پابندی مضحکہ خیز اور غیر دانش مندانہ فیصلہ ہے ،دہشت گردی کے اصل اسباب و محرکات کا سد باب کرنے کی بجائے پر امن اور اصلاحی جماعتوں کے گرد گھیرا تنگ کرنا سمجھ سے بالا تر ہے ،پنجاب کے تعلیمی اداروں میں رقص وسرود کی محافل پر کوئی قدغن نہیں ،فحاشی و عریانی پھیلانے والوں کو کھلی چھوٹ دیدی گئی ، نفرتیں اور انتشار پھیلانے والوں کے لئے کوئی قانون ہے نہ پابندیاں لگائی جاتی ہیں ،امن و محبت اور دین کی دعوت دینے والی جماعتوں پر پابندیاں عائد کرنا دشمن کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے مترادف ہے ،پنجاب حکومت فی الفور اپنا فیصلہ واپس لے اور اس نازک موڑ پر ملک دشمن قوتوں کو کھل کھیلنے کا موقع فراہم نہ کیا جائے

پاکستان شریعت کونسل کے امیر مولانا فداء الرحمن درخواستی ودیگر کا اجلاس سے خطاب

پیر 1 فروری 2016 16:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم فروری۔2016ء) پاکستان شریعت کونسل کے امیر مولانا فداء الرحمن درخواستی ،جنرل سیکرٹری مولانا زاہد الراشدی ،مولاناعبدالقیوم حقانی،مولاناتنویر احمد علوی ،مولانا رمضان علوی ،مولانا احمد الرحمن ،مولانا عبدالرؤف،مولانا بلال فاروقی اور دیگر نے کہا کہ تبلیغی جماعت پر پابندی مضحکہ خیز اور غیر دانش مندانہ فیصلہ ہے ،دہشت گردی کے اصل اسباب و محرکات کا سد باب کرنے کی بجائے پر امن اور اصلاحی جماعتوں کے گرد گھیرا تنگ کرنا سمجھ سے بالا تر ہے ،پنجاب کے تعلیمی اداروں میں رقص وسرود کی محافل پر کوئی قدغن نہیں ،فحاشی و عریانی پھیلانے والوں کو کھلی چھوٹ دیدی گئی ہے، نفرتیں اور انتشار پھیلانے والوں کے لئے کوئی قانون ہے نہ پابندیاں لگائی جاتی ہیں ،امن و محبت اور دین کی دعوت دینے والی جماعتوں پر پابندیاں عائد کرنا دشمن کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے مترادف ہے ،پنجاب حکومت فی الفور اپنا فیصلہ واپس لے اور اس نازک موڑ پر ملک دشمن قوتوں کو کھل کھیلنے کا موقع فراہم نہ کیا جائے ۔

(جاری ہے)

وہ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں تبلیغی جماعت کی سرگرمیوں پر پابندی کے خلاف منعقدہ مذمتی اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔علمائے کرام نے کہا کہ تبلیغی جماعت کی خدمات سے پوری قوم واقف ہے ،لاکھوں افراد کے اجتماعات کبھی بھی نقص امن کا سبب نہیں بنے ،انہوں نے کہا کہ سیکولر ممالک حتی کہ بھارت میں بھی تبلیغی جماعت کی سرگرمیوں پر کوئی پابندی نہیں ،اسلام کے نام پر وجود میں آنے والی مملکت خدا داد پاکستان کے سب سے اہم صوبے میں اس طرح کا اقدام پوری دنیا میں ہماری رسوائی اور جگ ہنسائی کا سبب ہے ،انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے اس فیصلے سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو گئی کہ بیورو کریسی میں بعض ایسی قوتیں ہیں جو پاکستان میں امن نہیں چاہتیں ،اس طرح کے غیر دانشمندانہ فیصلوں سے دشمن کو فائدہ اٹھانے کا موقع ملتا ہے،انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کو اپنے فیصلے پر فی الفور نظر ثانی کرنی چاہیے اور آئندہ کے لئے ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو ملکی مفاد کے خلاف ہوں اور انتشار و افتراق کا سبب بنتے ہوں ۔

متعلقہ عنوان :