برطانوی کونسل اور این ڈی ایم اے نے ہنگامی حالات و آفات کے دوران تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کر دیئے

پیر 1 فروری 2016 16:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم فروری۔2016ء) پاکستان میں برطانوی کونسل اور این ڈی ایم اے نے مشترکہ طور پر ہنگامی حالات اور آفات کے دوران تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ایک مفاہمت کی یاداشت(MoU) پر دستخط کردیے ہیں جبکہ چئیرمین این ڈی ایم اے میجر جنرل اصغر نواز صاحب نے کہا کہ پاکستان موسمی تغیرات کی وجہ سے بہت زیادہ متاثر ہواہے اور پچھلی ایک دہائی سے مسلسل قدرتی آفات کی زد میں رہنا اس بات کا ثبوت ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ قدرتی آفات کی کثرت میں مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے جبکہ ہمارا ملک انسان کی پیدا کردہ آفات سے بھی دوچار ہے، ہنگامی حالات اور قدرتی آفات کی وجہ سے ہمارے بچوں کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے اور ہمیں اس مسئلے کا حل نکالنا ہے اور اس کے لیے ایک جامع اور وسیع قومی نقطہ نظر کی ضرورت ہے جس کے تحت ہنگامی حالات میں محفوظ اور سازگار ماحول مہیا کر کے بچوں کی تعلیم کو جاری رکھنے کی اشد ضرورت ہے انھوں نے یہ خطاب گزشتہ روزکیاہے مفاہمت کی یاداشت پردستخط کا مقصد این ڈی ایم اے کے نقطہ نظر کو سامنے رکھتے ہوئے کوشش کرنا ہے جس کے تحت خطرات اور کمزوریوں کو کم کرتے ہوئے پائیدار سماجی معاشی اور ماحولیاتی عناصر کی تعمیر کرنا ہے جس میں ملک کے پسماندہ علاقوں کو خاص توجہ دی جائے گی ۔

(جاری ہے)

اس مشترکہ عمل میں برطانوی کونسل ٹیکنیکل شعبے کے علاوہ تحقیق اور ٹریننگ کے نصاب بنانے میں مدد فراہم کرے گی ۔ اس کے ساتھ ساتھ یہMoU صلاحیت کی تعمیر ، نصاب کے تعین اور آگاہی کے عمل میں بھی مدد گار ثابت ہو گی جس کے ذریعے این ڈی ایم اے کے 2022تک کے مقاصد کا حصول ممکن ہو سکے گا۔تقریب کے دوران پاکستان میں برطانوی کونسل کے کنٹری ڈائریکٹر Peter Upton CMG نے کہا کہ پاکستان میں برطانوی کونسل مقامی نقطہ نظر کے ساتھ ایک عالمی ادارہ ہے ۔

ہنگامی حالات میں تعلیم کے فروغ کو یقینی بناتے ہوئے ہم این ڈی ایم اے کے نقطہ نظر کو عملی جامہ پہننانے کے لیے پاکستان میں پائیدار ترقی، صلاحیت کی تعمیر اورمشترکہ حکمت عملی بنانے کی کوشش جاری رکھیں گے جو مستقبل میں پاکستان کے لیے مدد گار ثابت ہو گا ۔ چئیرمین این ڈی ایم اے میجر جنرل اصغر نواز صاحب نے کہا کہ پاکستان موسمی تغیرات کی وجہ سے بہت زیادہ متاثر ہواہے اور پچھلی ایک دہائی سے مسلسل قدرتی آفات کی زد میں رہنا اس بات کا ثبوت ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ قدرتی آفات کی کثرت میں مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے جبکہ ہمارا ملک انسان کی پیدا کردہ آفات سے بھی دوچار ہے، ہنگامی حالات اور قدرتی آفات کی وجہ سے ہمارے بچوں کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے اور ہمیں اس مسئلے کا حل نکالنا ہے اور اس کے لیے ایک جامع اور وسیع قومی نقطہ نظر کی ضرورت ہے جس کے تحت ہنگامی حالات میں محفوظ اور سازگار ماحول مہیا کر کے بچوں کی تعلیم کو جاری رکھنے کی اشد ضرورت ہے۔

انہو ں نے کہا کہ اس موڑ پر یہ MoU تعلیمی میدان میں مسلسل بہتری کے لیے ایک ایسی کوشش ہے جس کے تحت این ڈی ایم اے کے ذریعے پاکستان اور برطانیہ کے تعلیمی اداروں کے درمیان مفاہمت پیدا کر تے ہوئے معلومات اور علم کے اشتراک سے تعلیم کے میعار کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ یہMoU اپنی نوعیت کی پہلی یاداشت ہے جس کے تحت ہنگامی صورت حال میں نظر انداز کیئے جانے والے علاقوں میں بھی موئثر انداز میں تعلیم کو جاری رکھا جاسکے گا۔ برطانوی کونسل نے پاکستان میں تعلیم کے حوالے سے متعددا۱قدامات کیئے ہیں جن کا مقصد پاکستان اور برطانیہ کے اعلی تعلیم کے اداروں کے درمیان تعلق پیدا کرکے پورے پاکستان میں اساتذہ ، طالب علموں اور اداروں کی صلاحیت کو بڑھانا ہے ۔

متعلقہ عنوان :