پی پی پی اور ن لیگ کی بیان بازی ملی بھگت کے سواءکچھ بھی نہیں ہے-حکمران خود سکیورٹی رسک ہیں۔ سکیورٹی کے حوالے سے خوف و ہراس پھیلایا جارہا ہے۔ اساتذہ اور طلباءمیں خوف کی کیفیت پیداہوچکی ہے۔ڈاکٹرعظیم الدین لکھوی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 1 فروری 2016 17:53

پی پی پی اور ن لیگ کی بیان بازی ملی بھگت کے سواءکچھ بھی نہیں ہے-حکمران ..

چونیاں(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-حافظ وحیداشرف نمائندہ اردوپوائنٹ۔01فروری۔2016ء) جتنی عزت ق لیگی قیادت نے مجھے دی وہ ن لیگ میں نہیں مل سکی۔ پی پی پی اور ن لیگ کی بیان بازی ملی بھگت کے سواءکچھ بھی نہیں ہے۔ قومی اور صوبائی انتخابی حلقے بہت طویل ہیں۔ آبادی کے پیش نظر نئے حلقے بننے چاہیں۔ ان خیالات کا اظہار ق لیگ کے مرکزی راہنما ڈاکٹر عظیم الدین زاہد لکھوی نے پریس کلب چونیاں میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ق لیگی قیادت دوسری جماعتوں کے قائدین کی نسبت زیادہ خوبیوں کی حامل ہے۔ حالیہ بلدیاتی انتخاب میں کامیاب ہونے والے کونسلرز، چیئرمین، وائس چیئرمین بے اختیار اور برائے نام ہیں اور ان کو دئےے جانے والے اختیارات صرف ایک مذاق کے علاوہ کچھ نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اورنج ٹرین اور میٹرو پر جو اربوں روپے خرچ کےے جارہے ہیں یہ محکمہ صحت ، تعلیم پر خرچ اور بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنا چاہےئں تھیں۔

ہسپتالوں میں ادویات اور سہولتوں کا فقدان ہے۔ پی پی پی اور ن لیگ دونوں ایک دوسرے کے کانے ہیں۔ زرداری کے ڈیڑھ درجن مقدمات موجودہ حکومت کے ہی دور میں ختم کےے گئے ہیں۔ حکمران خود سکیورٹی رسک ہیں۔ سکیورٹی کے حوالے سے خوف و ہراس پھیلایا جارہا ہے۔ اساتذہ اور طلباءمیں خوف کی کیفیت پیداہوچکی ہے۔ زراعت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ زراعت کی تباہی کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہے۔

وہ ملک کو کاروبار کی طرح چلارہی ہے۔ ضلع قصور کے کسان سب سے بڑے مظلوم ہیں۔ کیونکہ شوگرملزمالکان نے کسانوں کے اربوں روپے دبارکھے ہیں اور مالکان کو صوبائی حکومت کی مکمل آشیرباد حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ملوں، ہوٹلوں، ورکشاپوں اور گھروں میں لاکھوں بچے کام کررہے ہیں۔ مگرغیرملکی پالیسی کے تحت صرف بھٹہ خشت مالکان کو پریشان کیا جارہا ہے۔ آخر میں انہوں نے صحافیوں کو کہا کہ میڈیا کو دیانتدارانہ طریقہ سے اپنے فرائض سرانجام دینے چاہئیں

متعلقہ عنوان :