تحریک انصاف کی عوام کو عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات سے محروم کرنے اورناروا ٹیکسوں کی بھرمارکی مذمت
پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں کی بھاری شرح کے ذریعے عوام کو مہنگائی کے شکنجے میں کسنے والی حکومت نے ایک ہفتہ قبل ملک کے کروڑ پتی لوگوں کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے نام پر معافی دی ہے، تحریک انصاف کے رہنما اسد عمرکا بیان
پیر 1 فروری 2016 22:31
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم فروری۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی حکومت کی جانب سے عوام کو عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات سے محروم کرنے اور تیل پر ناروا ٹیکسوں کی بھرمار کے ذریعے ان کے معاشی قتل عام کی شدید مذمت کی ہے۔ پیر کومرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی اسد عمر کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں کی بھاری شرح کے ذریعے عوام کو مہنگائی کے شکنجے میں کسنے والی حکومت نے ایک ہفتہ قبل ملک کے کروڑ پتی لوگوں کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے نام پر معافی دی ہے۔
حکومت اپنا ہاتھ عوام کی جیب میں اورپاؤں معیشت کی گرد ن پر رکھ کر ’’کوئی بچنے نہ پائے ‘‘ کا نعرہ لگا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آن پہنچا ہے کہ حکومت کے ہاتھوں عوام کے معاشی قتل عام کے خلاف بھرپور احتجاج کے لئے عمران خان کا کنٹینر ایک مرتبہ پھر ڈی چوک کا رخ کرے۔(جاری ہے)
سماجی رابطے کی وئب سائیٹ پر اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نواز کی وفاقی حکومت پٹرول پر عائد ٹیکسوں کو دوگنا جبکہ ڈیزل پر ٹیکسوں کی شرح میں چار گناتک کا اضافہ کر چکی ہے اور آج (سوموار) دبئی میں عوام کو کھلے عام چونا لگانے پر آئی ایم ایف سے داد وصول کر رہی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ڈیزل کی اصل قیمت جو کہ 38.2روپے ہے پر 37.6روپے ٹیکس کے نام پر بٹور رہی ہے، اسی طرح مٹی کے تیل کی اصل قیمت یعنی 26.85روپے پر 16.4روپے جبکہ پٹرول کی اصل قیمت یعنی 46.8روپے پر 24.5روپے ٹیکس کی مد میں وصول کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ڈیزل کی قیمت پر 98فیصد، مٹی کے تیل کی قیمت پر 61فیصد اور پٹرول کی قیمت پر 52فیصد ٹیکس کی وصولی انتہائی ظالمانہ اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ جب مسلم لیگ نواز نے اقتدار سنبھالا تو پٹرول پر ٹیکس کی شرح 23فیصد جبکہ ڈیزل پر یہ شرح 22فیصد تک تھی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز کی وفاقی حکومت کا پٹرول پر ٹیکس کی شرح کو دوگنا سے زیادہ اور ڈیزل پر ٹیکس کی شرح کو چارگنا سے زیادہ بڑھانا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ حکومت کو عوام کی مشکلات کا کچھ اندازہ ہے اورنہ ہی وہ اس میں کمی لانے میں دلچسپی رکھتی ہے۔ ان کے مطابق وفاقی حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ مک مکا کی ایک ایسی پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کے مطابق آئی ایم ایف حکومت سے ’’ڈومور‘‘ کا مطالبہ کرتی ہے اور کہتی ہے کہ اگر ہم مل کر نہیں کھائیں گے تو ’’نومور‘‘ اور یہ ظلم یونہی چلتا رہے گا۔ ان کے مطابق وقت آن پہنچا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف حکومت کے ہاتھوں عوام کے معاشی قتل عام پر بھرپور مزاحمت کا راستہ اختیار کرے اور عمران خان کا کنٹینر ایک مرتبہ پھر ڈی چوک کا رخ کرے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ڈیم ٹوٹ گیا
-
پولٹری:کارپوریٹ سیکٹر میں ملک کی دوسری جبکہ روزانہ کی بنیاد پر کیش فلو کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی انڈسٹری تنازعات کا شکارکیوں؟
-
ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے.عطاءتارڑ
-
وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں کی بہتری کیلئے ترجیحی پلان مرتب کرکے آئندہ ہفتے پیش کرنے کی ہدایت کردی
-
بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں.شہباز شریف
-
اسرائیل پر حملے کا جواب ‘امریکا اور برطانیہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائدکردیں
-
جماعت اسلامی فارم 47 کے تحت مسلط حکومت کے خلاف بڑی تحریک برپا کرے گی
-
لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کو 36 کیسز میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے لیے 7 دن کی مہلت دیدی
-
روپے کی قدر میں کمی:دنیا بھر میں بحران کا شکار قرض پروگرام لینے والے ممالک کے لیے کرنسی کی قدرمیں کمی شرط ہوتی ہے.محمد اورنگزیب
-
بدترین معاشی حالات اور شہریوں کی قوت خرید میں کمی سے کاروں اور دیگر گاڑیوں کی فروخت میں تنزلی
-
متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک میں طوفانی بارشوں سے ماحولیاتی سائنسدانوں میں نئی بحث چھڑگئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.