Live Updates

آرمی چیف نے مدت ملازمت میں توسیع نہ لینے کا اعلان کرکے مثال قائم کر دی ، جنرل راحیل بہترین رول ماڈل ہیں ، شخصیت کے لئے قانون سازی نہیں ہونی چاہیے، عمران خان کا دھرنا مک مکا تھا ، چاہتا ہوں حکومت اور پیپلز پارٹی کے معاملات درست سمت میں چلیں ،2017تک ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیں گے اور 2018 میں سرخرو ہو کر عوام کی عدالت میں جائیں گے ، کبھی بھی عوام کی عدالت میں جانے سے نہیں گھبرائے،2013 کے عام انتخابات میں سیالکوٹ کے لوگوں نے مجھے جھولیاں بھر کر ووٹ دیئے ،پاکستان ،بھارت اور افغانستان کو محتاط رویہ اپنانا چاہیئے، وزیر دفاع خواجہ آصف کی نجی ٹی وی سے گفتگو

پیر 1 فروری 2016 23:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 1فروری۔2016ء) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے مدت ملازمت میں توسیع نہ لینے کا اعلان کرکے مثال قائم کر دی ، آرمی چیف بہترین رول ماڈل ہیں ، اگر ہم جنرل ایوب خان ، ضیاء الحق اور پرویز مشرف کو رول ماڈل سمجھتے رہے تو منزل نہیں ملے گی ، عمران خان کا دھرنا بھی مک مکا تھا ، چاہتا ہوں کہ حکومت اور پیپلز پارٹی کے معاملات درست سمت میں چلیں ،2017تک ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیں گے اور 2018 میں سرخرو ہو کر عوام کی عدالت میں جائیں گے ، کبھی بھی عوام کی عدالت میں جانے سے نہیں گھبرائے،2013 کے عام انتخابات میں سیالکوٹ کے لوگوں نے مجھے جھولیاں بھر کر ووٹ دیئے ، شخصیت کے لئے قانون سازی نہیں ہونی چاہیے ، کیونکہ کسی شخصیت کے لئے ہونے والی قانون سازی کا مستقبل میں غلط استعمال ہو سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان ،بھارت اور افغانستان کو محتاط رویہ اپنانا چاہیئے۔وہ پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو کررہے تھے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ شخصیات کے لئے قانون سازی نہیں ہونی چاہیئے، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ایک مثال سیٹ کر دی ہے اور وہ رول ماڈل ہیں ۔ ایک شخص کے مفاد کے لئے قانون سازی کی جائے اور کل یہی قانون غلط استعمال ہوا تو پھر کیا کیا جائے گا ۔

گزشتہ 35برس میں غیر ریاستی عناصر مضبوط اور ریاست کمزور ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 35برس میں ریاست کمزور ہوئی ہے اور غیر ریاستی عناصر مضبوط ہوئے ہیں ۔خواجہ آصف نے کہا کہ شخصیات کے لئے قانون سازی نہیں ہونی چاہیئے ۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ایک مثال سیٹ کر دی ہے اور وہ رول ماڈل ہیں ۔آج ایک شخص کے مفاد کے لئے قانون سازی کی جائے اور کل یہی قانون غلط استعمال ہو تو پھر کیا کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے جن غیر ریاستی عناصر کو پالا ہے آج وہ ہم سے بڑے ہو گئے ہیں اور ہم کمزور ہوئے ہیں جسکی وجہ سے آج ہمارے تیار کردہ لوگ ہمارے گلے پڑگئے ہیں اور ملک میں دہشتگردی کر رہے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلی اطلاعات کے مطابق ملا فضل اللہ مر گیا تھا اسکے بعد کچھ متضاد اطلاعات آتی رہیں پھر سہی طرح واضح نہیں ہو سکا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان،افغانستان اور بھارت کو محتاط رویہ اپنا نا ہوگا اگر ہم لوگ دہشتگردی کی پشت پناہی میں لگ گئے تو پھر خطے کا خدا ہی وارث ہے ،پھر کبھی ہم لوگ دہشت گردی کا خاتمہ نہیں کر سکے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہاکہ میں چاہتاہوں کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان اختلافات ختم ہونے چاہیئے اور معاملات درست سمت میں چلیں ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کا دھرنا مک مکا تھا،عوام سب جانتی ہے ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ لائن لاسز میں ریکارڈ کمی اور ریکوری میں اضافہ ہوا ہے ۔ 2017میں بیشتر بجلی کے پراجیکٹ مکمل ہو جائیں گے ، جب ہم جائیں گے تو پورے پاکستان سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر کے جائیں گے ۔ دوبارہ الیکشن کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوام کی عدالت میں جانے سے کبھی نہیں گھبراتا۔مجھے سیالکوٹ کی عوام نے ہمیشہ جھولیاں بھر بھر کے ووٹ دیئے ہیں آئندہ بھی ضرورت پڑی تو کھلے دل سے عوام کی عدالت میں جاؤں گا ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات