ہائپرلوپ ٹیکنالوجی:نیویارک سے دوبئی تک کا سفر صرف22منٹ میں

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 2 فروری 2016 14:16

ہائپرلوپ ٹیکنالوجی:نیویارک سے دوبئی تک کا سفر صرف22منٹ میں

دوبئی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 02 فروری۔2015ء ) مقناطیسی ٹیوب ٹیکنالوجی "ہائپرلوپ" کے ذریعے نیویارک سے بیجنگ کا فاصلہ صرف دو گھنٹوں میں طے کیا جا ئے گا جبکہ نیویارک سے دبئی تک 6ہزار836میل کا سفر صرف 22 منٹوں میں مکمل کیا جاسکے گا۔کینیڈا سے تعلق رکھنے والے چارلس بومبارڈیئر نے جو مستقبل کے ذرائع آمدورفت کی ڈیزائننگ کے حوالے سے معروف ہیں، اپنی ویب سائٹ پر ایک گھنٹے میں 20 ہزار کلومیٹر کی خیالی رفتار سے چلنے والے طیارے کا تصوراتی خاکہ پیش کیا ہے۔

بومبارڈیئر کے مطابق یہ طیارہ، جو ابھی تک مستقبل کا خیال ہے اور اسے حقیقت کا روپ دھارنے میں کئی دہائیاں لگ سکتی ہیں، درحقیقت بحرانوں کے زمانے میں نمایاں شخصیات، سربراہان اور فوجی سازوسامان کو ریکارڈ وقت میں دنیا کے کسی بھی ملک پہنچانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس طیارے میں زیادہ سے زیادہ 10 افراد کے سوار ہونے کی گنجائش ہوگی اور یہ مشہور زمانہ کانکرڈطیارے کی رفتار سے بھی 12 گنا تیز رفتاری سے سفر کرے گا۔

گویا کہ یہ میک24 کی رفتار سے سفر کرے گا۔ میک دراصل متعلقہ رفتار کی پیمائش کا عدد ہوتا ہے۔ یاد رہے کہ آواز کی رفتار سے چلنے والے اجسام کو میک2 کا نام دیا گیا ہے۔ نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے نیویارک سے لندن تک کا سفر صرف 11 منٹ، نیویارک سے پیرس تک صرف 12 منٹ اور نیویارک سے سڈنی تک 32 منٹ پر محیط ہوگا۔