زیادتی کا شکار لڑکی کو سپتال کے گارڈز نے بھی اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 2 فروری 2016 14:49

زیادتی کا شکار لڑکی کو سپتال کے گارڈز نے بھی اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا

بھارت(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 02 فروری 2016ء): بھارت میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی ایک کم عمر لڑکی کو اسپتال میں زیرٍ علاج ہونے کے دوران اُسی اسپتال کے گارڈ نے بھی اپنی ہوش کا نشانہ بنا ڈالا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ جمشید پور کے مہاتما گاندھی اسپتال میں پیش آیا۔ چودہ سالہ لڑکی کو چھ روز قبل جمشید پور کے علاقے پرسودی میں اس کے گھر کے قریب جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے بعد اسے علاج کے لیے اسپتال داخل کروایا گیا تھا۔

متاثرہ بچی کے والد نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ اس کی بیٹی کو ابتدائی طور پر 26 جنوری کی شام گھر کے قریب اس وقت جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، جب وہ گھر کے باہر اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ کھیل رہی تھی۔ اس زیادتی کے الزام میں پولیس نے ایک نوجوان کو گرفتار کیا تھا،جوپولیس کی حراست میں ہی ہے۔

(جاری ہے)

جس کے بعد اسپتال میں بھی اسے ایک گارڈ نے اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا، جمشید پور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ چندن جھا نے خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’’لڑکی کی جانب سے شکایت کے بعد ہم نے اسپتال میں تعینات ایک گارڈ کو گرفتار کر لیا ہے اور اب لڑکی کی طبی رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے۔

‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’لڑکی کو مزید علاج اور بحالی کے لیے اب شہر کے بہترین اسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔‘‘میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کے روز اس نوجوان لڑکی کو اسپتال کے ٹائلٹ میں دوبارہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ زیادتی کے الزام میں پولیس نے اسپتال کے ایک 50 سالہ گارڈ شمبھو مہاتو کو پیر یکم فروری کو حراست میں لے لیا ۔

متاثرہ لڑکی کی والدہ کا کہنا ہے کہ وہ اتوار کی شام خوراک اور دیگر کچھ سامان لینے اسپتال سے باہر گئی تھیں اور جب وہ وارڈ میں واپس پہنچی تو مہاتو نامی گارڈ اُسے دروازے پر ملا۔ ’’اس نے مجھے بتایا کہ میری بیٹی کے کپڑوں کو مٹی لگ گئی ہے اور میں انہیں تبدیل کرا دوں۔‘‘گھروں میں کام کر کے گزارا کرنے والی اس خاتون کا مزید کہنا تھا کہ جب وہ اپنی بیٹی کے پاس پہنچی تو وہ رو رہی تھی، ’’اس نے مجھے بتایا کہ گارڈ نے اسے ٹائلٹ میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ میں فوراﹰ مہاتو کو ڈھونڈنے بھاگی تو دیگر گارڈز نے مجھے بتایا کہ وہ جا چکا ہے۔ میں نے جب انہیں اس واقعے سے متعلق بتایا تو انہوں نے مجھے خاموش رہنے کو کہا۔