پرویزمشرف سمیت 2007ء میں لال مسجد کے خلاف آپریشن کر نے والے تمام کر داروں کو معاف کر نے کیلئے تیار ہوں ‘مولانا عبد العزیز

منگل 2 فروری 2016 15:12

پرویزمشرف سمیت 2007ء میں لال مسجد کے خلاف آپریشن کر نے والے تمام کر داروں ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 فروری۔2016ء) لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیز نے کہا ہے کہ وہ سابق فوجی صدر پرویزمشرف سمیت 2007 میں لال مسجد کے خلاف آپریشن کرنے والے تمام کرداروں کو معاف کرنے کیلئے تیار ہیں جبکہ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیز کی دو مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کر لی ہے اْنھیں 25 فروری کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

منگل کو اسلام آباد کی لال مسجد کے خطیب مولانا عبد العزیز دھمکیوں اورشرانگیز تقاریر کے دو مقدمات میں ضمانت کیلئے ایڈیشنل سیشن جج راجہ آصف محمود کی عدالت میں پیش ہوئے تھانہ آبپارہ کے انچارج نے عدالت میں رپورٹ جمع کروائی جس میں کہا گیا کہ ان دونوں مقدمات میں مولانا عبدالعزیز کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

پولیس افسر نے عدالت کو بتایا کہ ان مقدمات میں اگر اْنھیں گرفتار کیا جاتا تو اس سے وفاقی دارالحکومت میں امن کو شدید خطرات لاحق ہوجاتے ان مقدمات میں نامزد ملزم مولانا عبدالعزیز عدالت میں پیش ہوئے تو عدالت نے اْن کی ان مقدمات میں پچاس پچاس ہزار روپے کے مچلکوں پر اْن کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

مقدمات میں سول سوسائٹی کے کارکن کو دھمکیاں دینے کے علاوہ مذہبی منافرت اور حکومت کے خلاف شرانگیز تقاریر کرنے کے مقدمات شامل ہیں۔عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مولانا عبدالعزیز نے کہاکہ 2007 میں لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے خلاف آپریشن کرنے والے سابق صدر پرویز مشرف سمیت دیگر تمام کرداروں کو معاف کرنے کو تیار ہیں جن دو مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کی گئی ہے مولانا عبدالعزیز نے کہاکہ اگرچہ ان کے خاندان کے کچھ افراد اس پر راضی نہیں ہیں تاہم وہ انھیں منا لیں گے۔

لال مسجد کے سابق خطیب کے مطابق وہ اس کا اعلان ایک پریس کانفرنس میں کریں گے۔اْنھوں نے کہا کہ اگر ملک میں اسلامی قوانین پر عمل درآمد ہو رہا ہوتا تو پرویز مشرف سے یہ غلطی سرزد نہ ہوتی۔مولانا عبدالعزیز نے کہاکہ سابق صدر کے دور میں اْن کے خلاف درجنوں مقدمات درج کیے گئے جن کی سماعت آج بھی مختلف عدالتوں میں ہو رہی ہے اور ان کے وکلا ان مقدمات کی پیروی کرر ہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا عبدلعزیز نے کہاکہ سابق صدر کو معاف کرنے کا فیصلہ کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں ہے۔دوسری جانب لال مسجد شہداء فاؤنڈیشن کے وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ نے مولانا عبد العزیز کی جانب سے معافی کے اعلان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اگر مولانا نے لال مسجد کے کرداروں کو معاف کیا تو مولانا عبد العزیز کی خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔

متعلقہ عنوان :