سیفران کا فاٹا میں معدنیات کے ٹھیکوں میں بڑے پیمانوں پر گھپلوں پر اظہا ر برہمی

گھپلوں کی تحقیقات کیلئے متعلقہ حکام کو تمام ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت فاٹا میں تعلیم صحت اورلیویز کی ہزاروں خالی اسامیوں پر بھرتیوں میں تاخیر کی ذمہ داری محکمہ خزانہ پر عائد ہوتی ہے فاٹا کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک بند کیا جائے ، چیرمین کمیٹی

منگل 2 فروری 2016 16:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 فروری۔2016ء) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے سیفران نے فاٹا میں معدنیات کے ٹھیکوں میں بڑے پیمانوں پر گھپلوں پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ اربوں روپے کے گھپلوں کی تحقیقات کی جائے گی اور اس مقصد کیلئے متعلقہ حکام کو تمام ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے ،فاٹا میں تعلیم صحت اورلیویز کی ہزاروں خالی اسامیوں پر بھرتیوں میں تاخیر کی ذمہ داری محکمہ خزانہ پر عائد ہوتی ہے فاٹا کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک بند کیا جائے ،قبائلی ایجنسیوں میں ترقیاتی منصوبے نہ ہونے کے برابر ہیں چیرمین کمیٹی نے اگلے اجلا س میں ملازمین کی بھرتیوں اور لیویز پوسٹوں سے متعلق تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کا اجلاس چیرمین ہلال الرحمن کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری فاٹا نے بتایا کہ فاٹا میں تعلیم اور صحت کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں تاہم فاٹا میں اساتذہ کرام اور صحت کے شعبے میں ہزاروں اسامیاں خالی ہونے کیوجہ سے مسائل کا سامنا ہے جس پر چیرمین کمیٹی نے کہاکہ قبائلی علاقوں کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے قبائلی عوام کو دہشت گردی نے اتنا نقصان نہیں پہنچایا ہے جتنا کرپشن نے نقصان پہنچایا ہے کمیٹی نے فاٹا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے بروقت بریفنگ کی کاپیاں فراہم نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ فاٹا میں معدنیات کے ٹھیکوں میں بڑے پیمانے پر گھپلے کئے جا رہے ہیں قبائلی علاقوں میں غیر ملکیوں کو معدنیات کے ٹھیکے دئیے گئے ہیں اور اربوں روپے کی کرپشن کی جا رہی ہے انہوں نے ڈائریکٹر فاٹا مصطفی کمال کی جانب سے کمیٹی کو تمام تر تفصیلات فراہم نہ کرنے پر بھی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کمیٹی کی جانب سے ہدایات ملنے کے باوجود اس کی تعمیل نہ کرنا پارلیمنٹ کی توہین کے مترادف ہے اس موقع پر چیرمین کمیٹی نے کہاکہ فاٹا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے جعلی دستخطوں کے زریعے معدنیات کے ٹھیکے دیکر قبائلی عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے جسے مذید برداشت نہیں کیا جائیگا انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو فاٹا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی میں گھپلوں کی تحقیقات کرے گی کمیٹی کو بتایا گیا کہ فاٹا کے لئے 2015/16کا19.7ارب روپے کا بجٹ منظور کیا گیا ہے اور گذشتہ 7مہینوں کے دوران مجموعی طور پر 7.45ارب روپے فراہم کئے گئے ہیں جن میں سے ابتک صرف2.5ارب روپے خرچ کئے گئے ہیں جو فراہم کئے جانے والے بجٹ کا 13فیصد بنتا ہے جس پر ایڈیشنل سیکرٹری فاٹا نے بتایاکہ ترقیاتی بجٹ سال کے اخری مہینے میں تیزی سے خرچ کیا جاتا ہے ہم نے گذشتہ سال کا ترقیاتی بجٹ بھی بروقت ختم کر دیا تھا اور امید ہے کہ اس سال بھی بجٹ پوری طرح ختم کردیں گے چیرمین کمیٹی نے فاٹا سیکرٹری کے حکام کو ہدایت کی کہ ترقیاتی بجٹ کے ثمرات تمام قبائلی ایجنسیوں تک پہنچائے جائیں کمیٹی کو بتایا گیا کہ فاٹا میں تعلیم اور صحت کے شعبے میں مجموعی طور پر 3434پوسٹیں خالی ہیں جو محکمہ خزانہ کی جانب سے بجٹ نہ ملنے کی وجہ سے گذشتہ کئی سالوں سے پر نہیں کی جا سکی ہیں جس پر خزانہ کے افسران نے بتایا کہ ہم نے 2000پوسٹوں کی منظوری دیدی ہے اور باقی پوسٹوں کیلئے اس وقت محکمہ خزانہ کے پاس گنجائش نہیں ہے جس پر کمیٹی کے اراکین نے کہاکہ فاٹا کی صورتحال پہلے ہی بہت خراب ہے اگر تعلیم اور صحت کے شعبے میں اسامیاں پر نہ کی گئیں تو حالات مذید خراب ہو نگے کمیٹی کو بتایا گیا کہ فاٹا میں لیویز کے 5ہزار اہلکاروں کی بھرتی کیلئے سمری بھجوائی گئی ہے مگر محکمہ خزانہ نے ابھی تک منظوری نہیں دی ہے جس پر خزانہ کے افسران نے کہاکہ نومبر کے مہینے میں فاٹا سیکرٹریٹ کو 100ارب روپے جاری کئے گئے تھے جن میں 45ارب روپے فاٹا میں سیکورٹی کی صورتحال پر خرچ کئے جا رہیے ہیں جن میں سول آرمد فورسز کی 28جبکہ آرمڈ فورسز کی 9بٹالین بنائی جائیں گی انہوں نے بتایاکہ وزیر اعظم پاکستان نے فاٹا میں اپریشن کے خاتمے کے بعد سیکورتی کی صورتحال برقرار رکھنے کے لئے لیویز کی 15ہزار اسامیوں کی منظوری دی تھی جس میں سے 5ہزار اسامیوں کی محکمہ خزانہ نے منظوری دیدی ہے تاہم مذید فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے منظوری نہیں دی گئی ہے جس پر چیرمین کمیٹی نے کہاکہ فاٹا میں آمن کے قیام کیلئے لیویز اہلکاروں کی بھرتی بے حد ضروری ہے فاٹا سے فوج کی واپسی کے بعد تمام تر سیکورٹی کی ذمہ داری لیویز کو سونپی جائے گی اور ضرورت اس امر کی ہے کہ ان پوسٹوں کو جلد از جلد پر کیا جائے کمیٹی نے فاٹا میں خالی تمام پوسٹوں پر تعیناتیوں کی تفصیلات اگلے اجلاس میں طلب کر لی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :