پنجاب اسمبلی کا اجلاس:وزیرقانون وزیراعظم کے پروٹوکول میں مصروف ‘صرف2وزراءکی ایوان میں موجودگی پر اپوزیشن کا احتجاج

جتنی تاخیر سے اجلاس بلایا گیا ہے اس سے تو ہمیں تو اپنے ساتھیوں کی شکلیں بھولنے لگی ہیں۔ حکومتی جماعت کے رکن کا شکوہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 2 فروری 2016 20:05

پنجاب اسمبلی کا اجلاس:وزیرقانون وزیراعظم کے پروٹوکول میں مصروف ‘صرف2وزراءکی ..

لاہور(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02فروری۔2016ء) وزیر قانون کی عدم موجودگی میں پنجاب اسمبلی ’ بیکار ‘سمجھی جانے لگی ہے ، منگل کو وزیر قانون رانا ثنا اللہ کی غیر موجودگی کے باعث آدھا ایجنڈا موخر کردیا گیا جس میں ارکان کی قراردادیں شامل تھیں۔ ان میں سے ایک ’قومی جذباتی ‘ قرارداد بھی شامل تھی جس میں پاکستان کی محبت کی وجہ سے بنگلہ دیش میں پھانسی دیکر شہید کیے جانے والے ملاعبدالقادر اور قمر الزمان کو نشانِ پاکستان ایورڈ دینے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔

ایک قرارداد میں مساجد کے بجلی بلوں سے ٹیلی ویژن فیس ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ایک قرارداد میں 16دسمبر کو پشاور کے آرمی سکول کے شہید بچوں سے منسوب کرتے ہوئے اسے بچوں کا قومی دن قراردینے کی تجویز کی گئی تھی اور ایک قررداد میں تعلیمی اداروں کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اجلاس شروع ہونے سے پہلے اور اجلاس کے دوران ملا عبدالقوادر اور قمرالزمان کو نشان، پاکستان دینے کی قررداد پر زبر ست بحث کا امکان ظاہر کیا جارہا تھا کیونکہ یہ براہِ راست خارجہ امور اور قومی اسمبلی سے متعلق معاملہ تھا اور خیال تھا کہ اس پر ایوان میں خاص طور پر جماعت اسلامی اور مسلم لیگی ارکان سخت لفاظ بھی استعمال کریں گے لیکن وزیر قانون رانا ثنا اللہ ایوان کے بجائے وزیراعظم کے جلسے میں مصروف ہونے کے باعث ایجنڈا ہی موخر کردیا گیا۔

اجلاس کے دوران ایوان میں صوبائی وزراءملک آصف بھاءاور چودھری شفیق سوا گھنٹے تک ایوان میں رہے جن کے بعد وزیر خزانہ ایوان میں آگئیں تاہم کسی سوال کا جواب نہ دیا ، اپوزیشن نے ایوان میں وزراءکی کمی بڑی شدت سے محسوس کی۔ اس کا اظہار کرتے ہوئے اپوزیشن رکن سردار شہاب الدین نے سپیکر سے مطالبہ کیا کہ ایوان میں وزراءکی حاضری یقینی بنائی جائے جبکہ یہ اجلاس بھی تین ماہ کے بعد ہورہا ہے ، اسی طرح اجلاس تاخیر سے بلانے کا شکوہ حکومت رکن شیخ علاﺅالدین نے ذرا مختلف انداز سے کیا اور کہا کہ جتنی تاخیر سے اجلاس بلایا گیا ہے اس سے تو ہمیں تو اپنے ساتھیوں کی شکلیں بھولنے لگی ہیں۔

منگل کو اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں سوالوں کے جواب دیتے ہو ئے وزیر جنگلات آصف بھاءکو مشکلات کا سامنا رہا ، سپیکر نے بعض سولات موخر بھی کردیے۔ وزیر صنعت چودھری محمد شفق نے ایک سوال کے جوا ب میں بتایا ٹیوٹا کے زیر انتظام چلنے والے ا داروں میں ہنر مندوں کیلئے عربی اور چینی زبان سیکھنا لازم قراردیدیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے تسلیم کیا کہ سود ایک لعنت ہے تاہم ریاستی ادارے طے شدہ قواعد و ضوابط پر چلنے کے پابند ہیں ، سود کی لعنت ختم کرنے کیلئے سب کو کام کرنے کی ضرورت ہے ، اگر کوئی رکن اس ضمن میں مسودہ قانون لائے گا تو میں اس کی حمایت کروں گا۔

اپوزیشن نے منگل کے روز بھی تیل کی قیمتوں میں کمی کیلئے آ ﺅٹ آف ٹرن قرارداد پیش کرنا چاہی لیکن وزیر قانون موجود نہ ہونے کی وجہ سے یہ معاملہ موخر کردیا گیا-´