خورشید شاہ کے وزیراعظم کو 37 خط،نواز شریف نے 4 کا جواب دیا

اپوزیشن لیڈر نے سکھر بیراج کی تعمیر، مردم شماری،صوبائی اسمبلی کے ارکان کو سرکاری پاسپورٹ کے حوالے سے خط لکھے خورشید شاہ نے کنٹریکٹ ملازمین کومستقل کرنے کیلئے تعاون اور ہاؤس بلڈنگ قرضوں پر سود ختم کرنے کی سفارش کی

بدھ 3 فروری 2016 21:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔03 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے وزیراعظم نواز شریف کو لکھے گئے خطوط منظر عام پر آگئے۔ اپوزیشن لیڈر کی طرف سے خطوط میں تجاویز دی گئیں اور تعاون بھی مانگا گیا۔ وزیراعظم نے 37 میں سے صرف 3 سے 4 خطوط کا جواب دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اپوزیشن لیڈر نے سب سے پہلا خط 27 نومبر 2013 ء کو لکھا جوسکھر بیراج کی تعمیر کے حوالے سے تھا‘ 3 دسمبر2013 ء کو لکھے گئے خط میں مردم شماری کرانے سے متعلق تجاویز دی گئیں۔

11 دسمبر 2013 کو لکھا گیا خط جس میں صوبائی اسمبلی کے ارکان کو سرکاری پاسپورٹ جاری کرنے کے حوالے سے تھا۔ 19 فروری 2014 ء کو لکھے گئے خورشید شاہ نے وزیراعظم سے کنٹریکٹ ملازمین کومستقل کرنے کے حوالے سے تعاون مانگا۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ اپوزیشن لیڈر نے ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے قرضوں پر سود ختم کرنے کی سفارش کی گئی۔ خورشید شاہ نے پاکستان اسٹیل کے گیس کنکشن کو منقطع کرنے پر بھی خط لکھا۔

ایک اور خط میں طلال بگٹی کے ساتھ تیل اور گیس کے کنٹریکٹ کی تجدید کی سفارش کی گئی جبکہ دیدار حسین کے جگر کی پیوندکاری کیلئے مالی مدد طلب کرنے کے حوالے سے بھی خط لکھا اس کے علاوہ اپوزیشن لیڈر نے بہارہ کہو میں اقلیتی کالونی کیلئے زمین مانگنے کیلئے بھی خط تحریر کیا جبکہ دادو سندھ میں ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کیلئے بھی خط لکھ کر مدد طلب کی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خورشید شاہ نے مجموعی طور پر 37 خطوط لکھے کیا تعاون مانگا۔ تفصیلات بھی سامنے آگئی ہیں۔ وزیراعظم نے صرف تین چار خطوط کا جواب دیا۔ یاد رہے کہ وفاقی وزراء کی جانب سے خورشید شاہ پر حکومت سے مراعات لینے کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔