ڈی ایچ اے فراڈ کیس ، 2سابق فوجی افسران کو14روزہ عدالتی ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا

جمعرات 4 فروری 2016 15:29

ڈی ایچ اے فراڈ کیس ، 2سابق فوجی افسران کو14روزہ عدالتی ریمانڈ پر جیل ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 فروری۔2016ء) احتساب عدالت نے ڈی ایچ اے اسلام آباد فراڈ کیس میں گرفتار 2سابق فوجی افسران جاوید اقبال اور صباحت قدیر بٹ کو14روزہ عدالتی ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جبکہ کیس میں نجی کمپنی کے سی ای او وسیم اسلم کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 5دن کی توسیع کر دی، ملزمان پر اختیارات کے غلط استعمال اور معاہدے کی خلاف ورزی کر تے ہوئے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں ایک ارب 80کروڑ کی کرپشن کا الزام ہے،نجی کمپنی کامران کیانی کی ملکیت ہے، نیب نے کامران کیانی کو بھی شامل تفتیش کرنا ہے تاہم بیرون ملک ہونے کی وجہ سے ان سے ابھی تک پوچھ گچھ نہیں کی جا سکی۔

جمعرات کو ڈی ایچ اے اسلام آباد فراڈ کیس کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

(جاری ہے)

نیب نے ڈی ایچ اے کے سابق ایڈمنسٹریٹر ملزم بریگیڈیئر (ر) جاوید اقبال اورسابق پراجیکٹ ڈائریکٹر کرنل (ر) صباحت قدیر بٹ اور نجی کمپنی کے سی ای او وسیم اسلم کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انہیں عدالت میں پیش کیا اور ملزمان کے مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

اس موقع پر نیب کے پراسیکیوٹر طاہر ایوب نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سے مزید تفتیش درکار ہے کیونکہ ان کے قبضے سے اہم ریکارڈ ملا ہے جبکہ ملزمان کی نشاندہی پر مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں، ملزم وسیم اسلم سے لیپ ٹاپ برآمد ہوا ہے جبکہ تینوں ملزمان سے زمین کی الاٹمنٹ کے غیر قانونی سرٹیفکیٹس فروخت کرنے سے متعلق مزید پوچھ گچھ کرنا ابھی باقی ہے جس پر ملزمان کے وکیل نے نیب کی طرف سے مزید جسمانی ریمانڈ کے مطالبہ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے لیپ ٹاپ برآمد نہیں کیا بلکہ ہم نے خود نیب کے حوالے کیا ہے،ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی کوئی گنجائش نہیں کیونکہ ملزمان تفتیش میں مکمل تعاون کر چکے ہیں۔

اس موقع پر نیب کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ فراڈ کیس میں کچھ گواہان کے بیانات ریکارڈ کئے گئے ہیں جبکہ ملزمان کی نشاندہی پر مزید گواہوں کے بیان ریکارڈ کرنا ابھی باقی ہیں۔ عدالت نے ملزم بریگیڈیئر (ر) جاوید اقبال اور کرنل (ر) صباحت قدیر بٹ کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا جبکہ نجی کمپنی کے سی ای او وسیم اسلم کو مزید5روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔

واضح رہے کہ نجی کمپنی سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے بھائی کامران کیانی کی ملکیت ہے اور نیب کامران کیانی کو بھی شامل تفتیش کرنا چاہتی ہے لیکن وہ بیرون ملک ہیں جبکہ کامران کیانی کے بھائی بریگیڈئر(ر) امجد کیانی نیب کی تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں، ملزمان پر ڈی ایچ اے اسلام آباد کی پانچ کنال اراضی کے الاٹمنٹ لیٹر غیر قانونی طور پر فروخت کرنے اور نجی کمپنی اور ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے درمیان ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔

متعلقہ عنوان :